(حضورﷺ سے سات سال عمر میں زیادہ ہوئے اور انہوں) نے یہودی کا یہ مقولہ ساتھ سال کی عمر میں سنا ۔
ساتویں روایت:
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی مکہ میں آیا ہوا تھا۔جس شب حضور ﷺ پیدا ہوئے اس نے کہا: اے قریش! کیا آج رات تم میں کوئی بچہ پیدا ہوا ہے؟ انہوں نے کہا: ہمیں تو معلوم نہیں۔ کہنے لگا: دیکھو! آج کی رات اس امت کا نبی پیدا ہوا ہے جس کے دونوں شانوں کے درمیان ایک نشانی ہے (یعنی مہر نبوت ) چنانچہ قریش نے اس کے پاس سے جا کر تحقیق کی تو خبر ملی: عبداللہ بن عبدالمطلب کے ہاں ایک لڑکا پیدا ہو اہے ۔ وہ یہودی آپﷺ کی والدہ کے پاس آیا ۔ انہون نے آپﷺ کو ان لوگون کے سامنے کر دیا۔جب اس یہودی نے وہ نشانی دیکھی تو بے ہوش ہو کر گر پڑا اور کہنے لگا: بنی اسرائیل سے نبوۃ رخصت ہوئی۔ قریشیو! سن لوواللہ ! تم پر یہ ایسے غالب ہوں گے کہ مشرق اور مغرب میں ان کی شہرت پھیل جائے گی۔
من القصیدہ
ابان مولدہ عن طیب عنصرہ
یا طیب انذروا بحلول البؤس والنقم