۴۔ اور آپﷺ (پرواز کرتے ہوئے) یکے بعد دیگرے سات آسمانوں کو فرشتوں کے ایسے لشکر کے ساتھ طے کرتے جاتے تھے جس ے سردار اور جھنڈا اٹھانے والے آپﷺ ہی تھے۔
۵۔ یہاں تک کہ جب آپﷺ اس معام تک پہنچے کہ اوروں کے لیے وہاں تک پہنچنے کی صورت اور اتنے بلند مرتبے کے حصول کا موقع نہیں رہا۔
۶۔ جب آپﷺ ہر مقام والے کے مقام سے آگے بڑھ گئے تو آپﷺ کو یکتا اور نامور شخص کی طرح ندا دی گئی۔
( اور یہ ندا اس لیے ) تاکہ آپﷺ کو وہ درجہ حاصل ہو جائے جو ابھی تک آنکھوں سے پوشیدہ تھا( اور کوئی مخلوق اس کو دیکھ نہیں سکتی تھی) اور تاکہ آپﷺ کو وہ راز معلوم ہوسکے جو ابھی تک پوشیدہ تھا۔
تیرہویں فصل ہجرتِ حبشہ
حبشہ کی ہجرت نبوت کے پانچویں سال ہوئی۔ اس کی وجہ یہ ہوئی کہ کفار مسلمانوں کو مکہ میں بہت زیادہ تکلیف دیتے تھے، اس وقت آپﷺ کی اجازت سے کچھ مسلمانوںنے حبشہ ہجرت کی۔ جہاں کا بادشاہ نجاشی عیسائی تھا۔ اس نے مسلمانوں