پیدائش کے بعدعہدِ الست لیا گیا۔ ممکن ہے کہ وہ عہد،عہدِ نبوت ہو جس میں دوسرے شریک نہ ہو ں جیسا کہ اس حدیث کے ذیل میں اس طرف اشارہ بھی ہے۔
ساتویں روایت :
جب آپ غزوہ تبوک سے مدینہ طیبہ واپس تشریف لائے تو حضرت عباس نے عرض کیا ، یا رسول اللہ مجھے اجازت دیجئے کہ میں آپ کی تعریف میں کچھ اشعار کہوں (چونکہ حضورکی تعریف عبادت ہے اس لئے ) آپ نے ارشاد فرمایا کہو!اللہ تعالیٰ تمہارے منہ کی حفاظت فرمائے۔ انہوں نے آپ کے سامنے یہ اشعار پڑھے۔
مِنْ قَبْلِهَا طِبْتَ فِي الظِّلَالِ وَفِي ... مُسْتَوْدَعٍ حَيْثُ يُخْصَفُ الْوَرَقُ
ثُمَّ هَبَطْتَ الْبِلَادَ لَا بَشَرٌ .............. أَنْتَ وَلَا مُضْغَةٌ وَلَا عَلَقُ
بَلْ نُطْفَةٌ تَرْكَبُ السَّفِينَ وَقَدْ ........... أَلْجَمَ نَسْرًا وَأَهْلَهُ الْغَرَقُ
تُنْقَلُ مِنْ صَالِبٍ إِلَى رَحِمٍ ............... إِذَا مَضَى عَالَمٌ بَدَا طَبَقٌ
حَتَّى احْتَوَى بَيْتُكَ الْمُهَيْمِنُ مِنْ ........ خِنْدِفَ عَلْيَا تَحْتَهَا النُّطُقُ
وَردت نَارا لخليل مستترا ............ فِي صلبه أَنْت كَيفَ يَحْتَرِق
وَأَنْتَ لَمَّا وُلِدْتَ أَشْرَقَتِ الْـ........ أَرْضُ وَضَاءَتْ بِنُورِكَ الْأُفُقُ