رمضان کے روزے اور امر بالمعروف ونہی عن المنکر عطا کیے اور آپﷺ کو فاتح اور خاتم النبیین بنایا۔( سنن ابو جعفر قال ابن کثیر انہ ضعیف فی الحفظ)
یہاں چند فوائد قابل ذکر ہیں:
فائدہ: بعض صحابہ کی رائے ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کو نہیں دیکھا ۔ وہ کہتے ہیں قرآن شریف میں ہے ’’لا تدرکہ الابصار‘‘ (آنکھیں اللہ تعالیٰ کو نہیں دیکھ سکتیں)۔ لیکن جب احادیث سے یہ بات ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کو دیکھا ہے تو اس آیت کے معنی یہ ہوں گے کہ اللہ تعالیٰ کو اس طرح دیکھنا کہ دیکھنے والا اللہ تعالیٰ کی مکمل معرفت حاصل کر سکے اور اس کا احاطہ کر سکے ممکن نہیں ہے ۔
اور آپﷺ کا یہ فرمان کہ میں نے نور دیکھا یعنی اتنا نور دیکھا جو دیدار سے مانع نہیں ہے ۔ تاہم آخرت میں نورِ خداوندی کی اس طرح زیارت ہوگی کہ اس سے زیادہ کسی انسان کی ستطاعت سے باہر ہوگی۔
فائدہ: سورۃ البقرہ کی آخری دو آیتیں مدینہ میں نازل ہوئیں اور معراج مکہ میں ہوئی ہے ۔ ا سکا مطلب یہ ہے کہ معراج میں ان آیات کے نزول کا وعدہ کیا گیا ہوگا اور مدینہ میں یہ وعدہ پورا کردیا گیا ہے ۔
فائدہ : پانچ نمازیں کے ملنے کا مطلب یہ ہے کہ آخر میں پانچ رہ گئیں۔ ظاہراً یہ ساری گفتگو اللہ تعالیٰ کی زیارت کے وقت ہوئی۔ جیسا کہ انیسویں واقعہ سے ثابت ہے کہ