یزیدک وجہہ حسن اذا ما زدتہ نظراً (جتنا تم انہیں دیکھو گے اتنا ہی تمہیں ان کا حسن زیادہ محسوس ہو گا)۔
چودہواں واقعہ:حضرت ادریس علیہ السلام سے ملاقات
بخاری میں ہے کہ پھر مجھے جبریل آگے لے کر چلے یہاں تک کہ چوتھے آسمان پر پہنچے اور دروازہ کھلوایا۔ پوچھا گیا کون ہے؟ انہوں نے کہا! محمد (ﷺ) ہیں۔ پوچھا گیا کیا ان کے پاس پیام ِ الٰہی بھیجا گیاہے؟ جبریل ؑ نے کہا : ہاں ۔ فرشتوں نے یہ سن کر کہا: خوش آمدید، آپ نے بہت اچھا کیا جو تشریف لائے اور دروازہ کھول دیا ۔جب میں وہاں پہنچا تو حضرت ادریس ؑ وہاں موجود تھے۔ جبریل ؑ نے کہا: یہ ادریسؑ ہیں ان کو سلام کیجیے۔ میں نے انہیں سلام کیا۔ انہوں نے جواب دیا پھر کہا: اچھے بھائی اور اچھے نبی کو خوش آمدید ہو۔
فائدہ: حضرت ادریس اگرچہ آپﷺ کے آباؤ اجداد میں سے ہیں لیکن پھر بھی انہوں نے فرمایا کہ اچھے بھائی کو خوش آمدید۔ یہ اس لیے فرمایا کہ ہر نبی دوسرے نبی کا بھائی ہوتا ہے۔ باقی بیٹے کی نسبت بھائی کہنے میں چونکہ زیادہ ادب ظاہرہوتا ہے۔ اس لیے انہوں نے بیٹے کے بجائے بھائی فرمایا۔ بعض روایات میں ہے کہ حضرت ادریس ؑ نے فرمایا کہ اچھے بیٹے کو خوش آمدید۔(ابن کثیر) جبکہ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ