آدمیوں کے ساتھ وزن کرو، چنانچہ وزن کیا تو میں بھاری نکلا۔ پھر اسی طرح سو کیساتھ پھر ہزار کے ساتھ وزن کیا۔ پھر کہا کہ بس کرو،و اللہ ! اگر ان کو ان کی تمام اُمت کے ساتھ بھی وزن کروگے تو بھی یہی وزنی نکلیں گے۔ ( سیرۃ ابن ہشام)
فائدہ: شق صدر(سینہ چاک کرنا) اور قلب اطہر کا دھلنا چاربار ہوا ۔ ایک تو یہی جو مذکور ہوا۔ دوسری بار دس سال کی عمر میں صحرا میں ۔ تیسری بار نبوت ملنے کے وقت رمضان کے مہینے میں غار حرا میں ۔ چوتھی بار شب معراج میں اور پانچویں بار ثابت نہیں۔( الشمامۃ)
حضرت شاہ عبد العزیز صاحب قدس سرّہ نے سورۃ الم نشرح کی تفسیر میں اس کے متعلق ایک نکتہ لکھا ہے کہ پہلی مرتبہ سینہ اس لیے چاک کیا گیا کہ لڑکوں کے دلوں میں کھیل کود کی جو فضول محبت ہوتی ہے وہ نکل جائے۔اور دوسری مرتبہ اس
(۱)زاد المعاد۔
لئے چاک کیا گیا کہ جوانی میں آپ کے دل میں ایسے کاموں کی رغبت نہ ہو جو جوانی کی وجہ سے گناہ کا ذریعہ بنتی ہے اور تیسری مرتبہ اس لیے کہ آپ کے دل میں وحی برداشت کرنے کی قوت پیدا ہوسکے ۔اور چوتھی باراس لیے کہ آپ کے دل میں فرشتوں کے عالم اور اللہ تعالیٰ کے مراتب کو دیکھنے کی قوت پیداہوسکے۔
چھٹی روایت: