ان سب چیزوں کا نورِ محمدیکے بعد پیدا ہونا اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔کیونکہ اس حدیث مبارک میں صراحۃً ذکر کردیا گیا کہ نور محمدی کے علاوہ باقی چیزیں بعد میں پیدا کی گئی۔
دوسری روایت:
حضرت عرباض بن ساریہ سے روایت ہے کہ رسول اکر م نے ارشاد فرمایا: بے شک میں اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس وقت ہی خاتم النبیین بن چکا تھا جس وقت (حضرت) آدم گارے کی شکل میں تھے (یعنی ابھی ان کا پُتلا بھی نہیں بنا تھا)۔ (رواہ احمد والبیہقی والحاکم وصححہ الحاکم)
تیسری روایت:
حضرت ابو ہریرۃ سے روایت ہے کہ صحابہ ؓنے رسول اللہ سے پوچھا : یارسول اللہ!آپ کو نبوت کس وقت مل گئی تھی؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: جس وقت آدم علیہ السلام روح اور جسم کے درمیان تھے (یعنی ان کے جسم میں روح نہیں ڈالی گئی تھی) ۔ (رواہ الترمذی وقال حدیث حسن )