یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا اَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
۱۔ حضرت رسول اللہ ﷺ حسن صورت وحسن سیرت میں تمام انبیاء علیہم السلام سے بڑھ کر ہیںاور وہ سب حضرات علم وکرم میں آپﷺ کی برابری نہیں کرسکتے ۔
۲۔ تمام انبیاء علیہم السلام حضرت رسول اللہ ﷺ کے دانائے معرفت سے ایک چلوکے اور آپ کے علم کی موسلادھار بارش سے ایک قطرے کے طالب ہیں۔
۳۔ تمام انبیآء کرام علیہ السلام آپ ﷺ کے سامنے اعلیٰ مرتبے پرفائز ہیں اور ان کے علم کی حد آپ کے علم کے مقابلہ میں اسی طرح ہے جس طرح کتاب کے سامنے ایک نقطے یا ایک زبر، زیر، پیش کی ہوتی ہے (کہ پوری کتاب کہاں اور ایک نقطہ یا ایک اعراب کہاں ، گویا کوئی نسبت ہی نہیں! اے اللہ! آپ اپنے حبیب ﷺ پر ہمیشہ ہمیشہ درود و سلام بھیجتے رہیں جو تمام مخلوق میں سب سے افضل ترین ہستی ہیں۔
تیسری فصل:آپ ﷺ کی نسبی شرافت