تیسری روایت:
آپﷺ کی والد ہ ماجدہ روایت کرتی ہیں کہ میں نے (کسی عورت کا) کوئی حمل آپﷺ سے زیادہ تیز اور آسان نہیں دیکھا۔ (سیرۃ ابن ہشام)
فائدہ: مطلب یہ ہے کہ کوئی حمل حضور ﷺ کے برابر تیز اور آسان نہ تھا۔ تیز کا مطلب یہ ہے کہ مشکل نہ تھا اور آسان کا مطلب یہ ہے کہ اس میں کسی قسم کی تکلیف، متلی، سستی یا بھوک نہ لگنے کی شکایت وغیرہ نہیں تھیں۔
شمامہ میں ہے کہ بعض احادیث میں آیا ہے : حمل کے وقت حضرت آمنہ کو کچھ بوجھ محسوس ہوا جس کی شکایت انہوں نے عورتوں سے کی ۔ حافظ ابونعیم نے کہا ہے کہ یہ بوجھ حمل کی ابتداء میں تھا۔ پھر مکمل آسانی رہی۔ بہر حال یہ حمل عام حالت سے ہٹ کر تھا۔
من الروض
ہٰذا وقد حملت ام الحبیب بہ
ولیس فی حملھا کرب ولا ضرر
یارب صل وسلم دائماً ابدا
علیٰ حبیبک خیر الخلق کلہم