ایک روایت میں آپ ﷺ نے بالخصوص تین پیغمبروں حضرت ابراہیم علیہ السلام ، حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نماز اور ہر ایک کا حلیہ بیان فرمایا ،اس روایت میں یہ بھی ہے کہ جب میں نماز سے فارغ ہوا تو مجھ سے کسی نے کہا :اے محمدﷺ! یہ مالک داروغہ دوزخ ہیں، ان کو سلام کیجیے ۔ میں نے ان کی طرف دیکھا تو انہوں نے مجھے سلام کیا (۱) اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ شبِ معراج میں میں نے دجال اورداروغہ جہنم کو دیکھا (۲)۔
(۱)مسلم ۔(۲) مسلم۔
نواں واقعہ:دو برتنوں کی پیشگی
ایک روایت میں ہے کہ جب آپ ﷺ فارغ ہو کر مسجد سے باہر تشریف لائے تو حضرت جبرئیل علیہ السلام آپﷺ کے سامنے دو برتن لائے ،ایک میں شراب اور دوسرے میں دودھ تھا ۔ آپ ﷺ فرماتے ہیں :میں نے دودھ کو اختیار کیا ، حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا: آپ ﷺ نے فطرت (دین) کو اختیار فرمایا، پھر آپ ﷺ آسمان پر تشریف لے گئے (۳) اور ایک روایت میں ہے کہ ایک دو دھ کا اور ایک شہد کا برتن آیا (مسند احمد)۔ ایک اور روایت میں ہے کہ تین برتن آئے۔ دودھ کا ، شراب کا اور پانی کا(بزاز)، اور حضرت شداد بن اوس کی روایت میں آپ ﷺ کا ارشاد ہے کہ نماز کے بعد مجھ پیاس لگی ،اس وقت یہ برتن حاضر کیے گئے