( اخرجہ احمد والبزار والطبرانی والحاکم والبیہقی عن العرباض بن ساریۃ وقال الحافظ ابن حجر صححہٗ ابن حبان والحاکم۔ مواہب)
دوسری روایت:
ام عثمان فاطمہ بنت عبداللہ روایت کرتی ہیں کہ جب آپﷺ کی ولادت شریفہ کا وقت آیا تو آپﷺ کے پیدا ہونے کے وقت میں نے خانہ کعبہ کو دیکھا کہ نور سے معمور ہو گیا اور میں نے ستاروں کو دیکھا کہ زمین سے قدر قریب آگئے کہ مجھے گمان ہوا کہ مجھ پر گر پڑیں گے۔ (بیہقی والمواہب)
تیسری روایت:
حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ اپنی والدہ شفا سے روایت کرتے ہیں کہ جب آپﷺ پیدا ہوئے تو انہوں نے آپﷺ کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔ بچوں کے معمول کے مطابق آپﷺ کی آوازنکلی تو میں نے ایک کہنے والے کو سنا: رحمک اللہ ( اے محمد ﷺ! آپ پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہو) شفا کہتی ہیں: تمام مشرق و مغرب کے درمیان روشنی ہو گئی یہاں تک کہ میں نے روم کے بعض محل دیکھے پھر میں نے آپﷺ کو دودھ دیا (اپنا نہیں بلکہ آپﷺ کی والدہ کا کیوں کہ شفاء کو کسنی نے دودھ پلانے والیوں میں ذکر نہیں کیا) اور لٹا دیا۔ تھوڑی دیر بھی نہ گزری تھی کہ مجھ پر تاریکی، رعب اور لرزہ چھا گیا اور آپﷺ میری نظر سے غائب ہو گئے۔ میں نے ایک کہنے