اورجب میں نے دودھ کواختیار کیا تو ایک بزرگ نے جو میرے سامنے تھے، جبرئیل سے کہا: تمھارے دوست نے فطرت کو اختیار کیا ہے ۔
فائدہ : براق کے باندھنے کے بعد جو واقعات مذکور ہیں ،ان میں ترتیب اس طرح سمجھ آتی ہے۔
پہلے آپ ﷺ مسجد کے صحن میں پہنچ کر حوروں سے ملے اور بات کی۔ پھر آپ ﷺ اورحضرت جبرئیل علیہ السلام نے دو رکعت نماز پڑھی ،غالبًا یہ تحیۃ المسجد تھی۔ اس وقت غالبا چند دوسرے انبیاء علیہم السلام پہلے سے جمع تھے ،جن کو آپﷺ نے مختلف حالتوں میں دیکھا ۔ کسی کو رکوع کی حالت میں ، اور کسی کو سجدہ کی حالت میں یہ سب تحیۃ المسجد پڑھ رہے تھے۔ ان میں سے بعض کو پہنچانا بھی اور معلوم ہوتا ہے کہ یہی تمام حضرات اپنی نمازوں سے فارغ ہو کر اسی تحیۃ المسجد میں بھی آپ ﷺ کے مقتدی ہوگئے ہوں گے ۔
پھر بقیہ انبیاء علیہم السلام جمع ہوئے ۔ پھر اذان وتکبیر ہوئی اور جماعت ہوئی، جس میں آپ امام تھے اور تمام انبیاء علیہم السلام اور چند فرشتے آپﷺ کے مقتدی تھے ۔ان میں سے بعض کو آپ پہچانتے نہ تھے ، اسی لئے جبرئیل علیہ السلام
(۳)مسلم۔
نے بتایا کہ تمام انبیاء جو مبعوث ہوئے ہیں انہوں نے آپ کے پیچھے نماز پڑھی ہے۔