میں خدا کے حکم سے پیدائشی اندھے اور برص والے کو تندرست کردیتا تھا ، مردوں کو زندہ کردیتا تھا ، مجھے پاک صاف رکھا ۔مجھے اور میری والدہ کو شیطان مردود سے پناہ دی ، بس ہم پر شیطان کا کوئی قابو نہیں چلتا تھا ۔
پھر آپ ﷺ نے اپنے رب کی تعریف بیان کرتے ہوئے فرمایا :تم سب نے اپنے رب کی تعریف کی میں بھی اپنے رب کی تعریف کرتاہوں ، ساری تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جس نے مجھے رحمۃ للعالمین اور تمام لوگوں کے لئے بشیر ونذیر (جہنم سے ڈرانے والا اور جنت کی خوشخبری سنانے والا ) بنا کر بھیجا، مجھ پر فرقان یعنی قرآن مجید نازل کیا جس میں ہر (ضروری دینی) بات کا بیان ہے( واضح بیان ہوا یا اشارۃً) میری امت کو بہترین امت بنایا جسے لوگوں کے نفع (دین) کے لیے پیدا کیا گیا ہے اور میری امت کو انصاف والی امت بنایا، میری امت کو ایسا بنایا کہ وہ اول بھی ہیں ( یعنی مرتبہ میں) اور آخر بھی ہیں (یعنی زمانہ میں ) میرے سینہ کو کشادہ بنایا اور میرا بوجھ ہلکا کیا ، میرے ذکر کو بلند فرمایا اور مجھے سب کی ابتداء اور سب کی انتہاء بنایا ۔ (یعنی سب سے پہلے میرے نور کو پیدا کیا گیا اورسب سے آخر میں مجھے بھیجا گیا )۔ (آپﷺ کی تقریر سن کر) حضرت ابراہیم علیہ السلام نے (سب کو مخاطب کر کے) فرمایا : بس انہی کمالات کے سبب محمدﷺ تم سے بڑھ گئے ہیں۔