رضی اللہ عنہ کو قرآن مجید اور شریعت کی تعلیم کے لئے مدینہ بھیجا ۔ حضرت مصعب نے قرآن وشریعت کی تعلیم اور اسلام کی دعوت شروع کی تو انصار کے اکثر آدمی مسلمان ہوگئے ۔
پھر اگلے سال نبوت کے تیرھویں سال ستر آدمی انصار کے معزز افراد میں سے آئے اور مشرف باسلام ہوئے، اور آپ ﷺ کے ساتھ عہدو پیمان کیا کہ جب آپ ﷺ مدینہ تشریف لائیں گے ہم خدمت گذار ی میں کوتاہی نہ کریں گے ،اگر آپ ﷺ کا دشمن مدینہ پرحملہ کرے گاتو ہم اس سے لڑیں گے او رجانثاری میں کمی نہیں کریں گے ۔ اس کا نام بیعت عقبہ ثانیہ ہے ، عقبہ کے معنی گھاٹی کے ہیں، ایک گھاٹی پر یہ دونوں بیعتیں ہوئیں تھیں۔(۱)
من الروض
وَعِنْدَھاَ جِبْرَیْلُ وَقَالَ لَہٗ
اِقْرَأْ وَاُنْزِلَتْ الْاٰیَاتُ وَالسُّوْرُ
(۱) تاریخ حبیب الہ ، سیرت ابن ہشام۔
دَعٰی لِدِیْنَ اِلٰہِ الْعَرْشِ فَابْتَدَرَتْ
لَمَّا دَعٰی زُمَرٌ مِنْ بَعْدِھَا زُمُرُ