تھی، پھر مدینہ آنے کے بعد نوسال کی عمر میں رخصت ہو کر آئیں ، اور دوسرا حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہ سے ، یہ بیوہ تھیں، یہ آپ ﷺ کے ساتھ مدینہ آئیں او رہمیشہ زوجہ رہیں ۔(۳)
(۱)تواریخ حبیب الہ۔(۲) شمامۃ(۳) تاریخ حبیب الہ
دسویں سال آپ ﷺ قبیلہ بنی ثقیف کے پاس طائف تشریف لے گئے آپ ﷺ نے انہیں دعوت اسلام دی اور انہیں اپنی مدد کیلئے تیار کرنا چاہا (کیونکہ ابوطالب کی وفات کے بعد کوئی ذی وجاہت آدمی آپ ﷺ کا حامی نہ تھا ) لیکن وہاں کے سرداروں نے آپ ﷺ کی کچھ مدد نہ کی،بلکہ آوارہ لوگوں کو بہکا کر آپ ﷺ کو بہت تکلیف پہنچائی۔ آپ ﷺ وہاں سے پریشان ہو کر مکہ واپس ہوئے، جب آپ ﷺ بطن نخلہ نامی جگہ پر پہنچے جو مکہ سے ایک دن کی مسافت پر ہے تو آپ ﷺ نے رات کو وہیں قیام فرمایا ۔ آپ ﷺ نماز میں قرآن مجید پڑھ رہے تھے کہ کہ اسی دوران نینویٰ (موصل کے ایک گائوں) کے سات یا نوجن وہاں پہنچے اور قرآن کی تلاوت سن کر ٹھہر گئے ۔ جب آپ ﷺ نماز پڑھ چکے تو وہ ظاہر ہوئے ۔ آپ ﷺ نے انہیں اسلام کی دعوت دی ، وہ سب فورًا مسلما ن ہوگئے ۔ ، انہوں نے جا کر اپنی قوم کو اسلام کی دعوت دی سورۂ احقاف کی آیت ’’ وَاِذْ صَرَفْنَا اِلَیْکَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ ‘‘(اور جس وقت ہم نے جنوں کی ایک جماعت کو آپ ﷺ کی طرف متوجہ کیا ) میں اسی