اشکال: بعض حضرات کو حضرت عائشہ ؓ اور حضرت معاویہؓ کے اقوال سے شبہ ہو سکتا ہے۔
جواب: اس کا جواب یہ ہے کہ حضرت عائشہ ؓ اس وقت تک نکاح میں نہیں آئی تھیں اور حضرت معاویہؓ نے اس وقت تک اسلام قبول نہیں کیا تھا۔ لہٰذا معلوم نہیں کہ ان حضرات نے یہ قول کسی سے سن کر اختیار کیا یا ان کا اجتہاد تھا۔ یا انہوں نے یہ قول کسی اور واقعہ کے متعلق ارشاد فرمایا۔ جب یقینی طور پر کچھ نہیںکہا جا سکتا تو ان کے اقوال سے معراج کو نیند کی حالت میں کیسے تسلیم کیا جاسکتا ہے۔
ویسے بھی علماء نے لکھا ہے کہ آپﷺ کو معراج کئی مرتبہ ہوا ۔ پہلے خواب میں اور پھربیداری کی حالت میں ۔ آپﷺ کو پہلے نیند کی حالت میں معراج کرایا گیاتاکہ آپﷺ بیدارمیں میں معراج کا بہ آسانی تحمل کر سکیں۔
۱۹۔ اگر کوئی شخص آپﷺ کے بیت المقدس تک جانے کا انکار کرے تو وہ کافر ہے اور اگر آگے آسمانوں پر جانے کا انکار کرے تو بدعتی ہے۔ اگرچہ سورۃ والنجم میں تقریباً صراحتاً مذکور ہے کہ آپﷺ آسمانوں پر تشریف لے گئے لیکن چونکہ اسمیں تاویل ہو سکتی ہے لہٰذا اس کا منکر بدعتی ہے ، کافر نہیں۔
۲۰۔ علماء کا اس میں اختلاف ہے کہ آپﷺ نے اللہ تعالیٰ کو شبِ معراج میں دیکھا تھا یا نہیں۔ دیکھنے اور نہ دیکھنے دونوں روایتوں میں تاویل ہو سکتی ہے۔ جن