بگفتا فراتر مجالم نماند
بماندم کہ نیروئے بالم نماند
اگر یک سرِ موی برتر پرم
فروغ تجلی بسوزد پرم
’’ آپ ﷺ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام سے کہا : اے وحی لانے والے آگے چل، جب تم نے مجھے دوستی میں مخلص پایا، تو پھر میرا ساتھ کیوں چھوڑ رہے ہو ، انہوں نے کہا میری طاقت اس سے زیادہ نہیں، میں اوپر جانے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اگرمیں ایک بال کے برابربھی اوپر چڑھا تو تجلی کی شعائیں میرے پروں کو جلا دیں گی۔‘‘
اور اسی حدیث میں یہ بھی ہے کہ پھرمجھے ستر ہزار حجاب طے کرائے گئے اور ان میں سے ہرحجاب دوسرے سے مختلف تھا۔ حتیٰ کہ مجھے تمام انسانوں اور فرشتوں کی آہٹ آنی بند ہوگئی اس وقت مجھے وحشت ہوئی لیکن اسی وقت ایک پکارنے والے نے مجھے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے لہجہ میں پکارا : رک جائیں، آپ کا رب صلوٰۃ میں مشغول ہے۔ اس میں یہ بھی ہے کہ دو باتوںپر تعجب ہوا ایک تو اس بات پر کہ ابوبکر مجھ سے آگے کیسے پہنچ گئے اور دوسرا اس بات پر کہ میرا رب تو صلوٰۃ سے بے نیاز ہے(توپھر یہ کہنے کا کیا مطلب ہوا کہ تیرا رب صلوٰۃ میں مشغول ہے)۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے