حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا : اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دین دے کر بھیجا ہے ! جب سے میں پیدا ہوا ہوں میں نے اس فرشتے کو نہیں دیکھا ، حالانکہ اللہ کے ہاں میرا مرتبہ بہت زیادہ ہے۔ ‘‘ دوسری حدیث میں ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام مجھ سے جدا ہوگئے۔ اور مجھے تمام آوازیں آنی بند ہوگئیں۔( النووی علیٰ مسلم)
شفاء الصدور میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے پاس حضرت جبرئیل آئے اورسفر معراج میں میرے ساتھ رہے یہاں تک کہ ایک مقام تک پہنچ کر رک گئے ۔ میں نے کہا : جبرئیل ! کیا ایسے مقام پرکوئی دوست اپنے دوست کو چھوڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا : اگر میں اس مقام سے آگے بڑھا تو نور سے جل جائوں گا۔
فائدہ: شیخ سعدی ؒ نے اس کا ترجمہ کیا ہے
بدو گفت سالارِ بیت الحرام
کہ اے حامل وحی برتر خرام
چو در دوستی مخلصم یافتی
عنانم زصحبت چرا تافتی