دیکھنے کے بعد یہ بھی ہے کہ پھرمیں جنت میں داخل ہوا تو اس میں موتیوں کے گنبد تھے اوراس کی مٹی مشک کی تھی (المشکوٰۃ عن الشیخین)
فائدہ: احادیث سے پتاچلتا ہے کہ سدرۃ المنتہیٰ ساتویں آسمان پر ہے جب کہ ان روایات میں ہے کہ سدرۃ المنتہیٰ چھٹے آسمان پر ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ عین ممکن ہے کہ اس کی جڑ چھٹے آسمان سے شروع ہو کر ساتویں آسمان تک جاتی ہو۔اور جو چار نہریں اسکی جڑ سے نکلتی ہیں وہ جڑ کے اس حصہ سے نکلتی ہیں جو ساتویں آسمان پر ہے۔
وہ نہریں جو اندر کو جارہی تھیں وہ نہر کوثر اور نہر رحمت معلوم ہوتی ہیں کہ وہ دونوں سلسبیل کی شاخیں ہیں۔ ممکن ہے کہ یہ سلسبیل اور اس کا وہ حصہ جہاں سے کوثر اور نہر رحمت نکلتی ہیں سدرۃ المنتہیٰ کی دوسری جڑمیں ہوں۔ اور ابن ابی حاتم کی روایت بالا سے کوثر کا ظاہر میں جنت سے باہر ہونا معلوم ہوتا ہے ۔ غالبًاجنت سے باہر وہ حصہ ہے جو سدرۃ المنتہیٰ کی جڑ میں ہے باقی اس کا زیادہ حصہ جنت میں ہے جیسا کہ دوسری حدیثوں میں اس کا جنت میں ہونا مذکور ہے ۔
نیل وفرات کا آسمان پر ہونا اس طرح ممکن ہے کہ ان کا پانی آسمان سے آتا ہو۔ کیونکہ بارش ہونے کے بعد بارش کا پانی پتھر میں جذب ہوجاتا ہے، پھر پتھر سے جاری ہوتا ہے تو نیل وفرات کا چلنا بھی ایسا ہی ہوتا ہے، کیونکہ بارش تو آسمان سے ہوتی ہے تو جو