ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
خطاب کر کے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتا پالنے سے منع کیا چلا جا ـ اسی وقت چلا گیا ، پھر اس شہر میں بھی نہ دیکھا گیا خشیت کا بہت غلبہ تھا ـ ان کی بات سے سننے والوں کا دل پھٹا جاتا تھا - ان کے مرنے کے بعد مسکرانے کی حالت تھی اور بھی بعض اہل خشیت کو مرنے کے بعد دیکھا گیا کہ مسکرا رہا ہے ـ میری تائی بہت خائف تھی مرنے کے بعد سب کو معلوم ہوا کہ مسکرا رہی ہے اور حضرت نے بار بار فرمایا ( ناقل غالبا مولوی عبدالکریم صاحب ہے ) شاہ لطف رسول مرحوم کے قبر کے بارے میں کہ ایسا حسین قبر نہیں دیکھا گیا گویا سمنٹ لگا ہوا ہے یوں سنا ہے کہ جب سہ دری بنی اور ہم لوگ گئے تھے شاہ صاحب نے اس وقت دعا کی کہ جو یہاں موفون ہے اس کی مغفرت ہو اور سب سے پہلے میرا ہی دفن ہو ( ایسا ہی ہوا ) فرمایا اس قبرستان میں جی تو بہت لگا کرتا ہے ـ ہر وقت قبر یاد رہنے سے عبرت نہیں رہتی مفلوظ 182 ـ ارشاد فرمایا قبر کن قاسی القلب ہوتا ہے ہر وقت کی ملابست سے ڈر رہتا نہیں - " لا تجعلوا بیوتکم قبورا ،، کی ایک محمل یہ بھی ہے ہر وقت قبر یاد رہنے سے عبرت نہیں ہوتی ہے ـ ایک عجیب نکتہ ملفوظ 283 ـ الزانیۃ والزانی فاجلدو ، والسارق والساقۃ فاقطعوا تقدیم کے بہت عیجیب نکتہ بیان فرمایا ـ سب سے بڑھ کر حضرت مولانا نے فرمایا مقام تقبیح کا ہے تو ایسی وجہ ہونی چاہئے جس سے تقبیح زیادہ ہو ـ تو سرقہ حاجت سے ہوتا ہے اور مرد قوی ہے اس پر کیا مار پڑٰی جو چوری کرتا ہے تو اس میں قباحت زیادہ ہے اس لئے سارق کو سارقہ پر مقدم کیا اور زنا میں حیا مانع ہے اور مرد سے عورت کو حیا زیادہ ہوتی ہے پس حیا کے زیادہ ہوتے ہوئے اس سے ایسا فعل ہونا زیادہ مستبعد ہے ـ وفا دار ناقص اور بے وفا کامل کا فرق ملفوظ 184 - فرمایا وفا دار ناقص اچھا ہے بے وفا کامل سے یہ اس پر فرمایا کہ جب گنگوہ