ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
دو عبرتناک واقعے ملفوظ 230 - ایک بزرگ تھے انکی بی بی بد مزاج تھی - مریدوں نے طلاق دینے کو کہا تو فرمایا اس کی جوانی ہے اگر دوسرا نکاح نہ ہوا تو اسے تکلیف ہو گی اور اگر نکاح ہوا تو دوسرے مسلمان کو تکلیف ہو گی - میں وقایہ بنا ہوں مسلمان بھائی کا ـ کس قدر دقیق علم ہے اس سے دقیق اور ایک واقعہ ہے - ایک بزرگ نے ایک عورت کے پیام دیا - مگر نکاح دوسرے سے ہو گیا پھر اس دوسرے سے معافی مانگنے گئے وہ گھبرایا ، فرمایا علم الہی میں یہ تو تمہاری بی بی تھی اس وقت تو معلوم نہ تھا معذور تھا ، اب تو معلوم ہو گیا - یہ استناد فقیہ کی نظیر ہے اصل تو خشیت ہے دور تک مواخذہ کرتے ہیں تاکہ اعتدال رہے - حضرت سید احمد کبیر رفاعی کا واقعہ ملفوظ 231 ـ ارشاد فرمایا حضرت سید احمد کبیر رفاعی معاصر غوث اعظمؒ کے بڑے رتبے کے آدمی تھے - شاید عدم شہرت کی وجہ ان کی تواضع ہے اپنے کو بہت مٹاتے تھے اب بھی ان کا سلسلہ باقی ہے رفاعی لوگ بغداد وغیرہ میں ہیں مگر اب یہ لوگ شریعت سے نکل گئے شعبدہ باز ہو گئے آگ میں انکا نام لے کر گر جاتے تھے - ان کا عجیب قصہ ہے مدینہ منورہ میں گئے اور روضہ اقدس پر جا کر پہلے سلام کیا جواب آیا وعلیکم السلام یا ولدی - پھر اس جوش سے جو سلام سے پیدا ہوا یہ پڑھا ـ فی حالۃ البعد روحی کنت ارسلھا تقبل الارض عنی وھی نائبتی فھذہ دولۃ الا شباح قد حضرت فامدد یمینک کی تحظی بھا شفتی ان کی تو کرامت اور حضورؐ کے معجزہ ـ کسی بزرگ سے پوچھا کہ تم کو رشک آیا تھا ـ فرمایا ہم تو کون ملائکہ کو بھی رشک آیا - پھر دروازہ پر لیٹ گئے اور لوگوں سے کہا کہ ان کے اوپر سے گزرے ـ ان کو دیکھا کتے کو سلام کرتے ہیں ـ کسی نے پوچھا کیا اس میں ثواب ہے ؟ کہا لا ولکن اعوذ نفسی بالخیر تو یہ بھی ایک علاج ہے ـ اور ایک شقی کو حضرت شاہ عبدالقادر صاحبؒ گیلانی نے رد کر دیا تھا انہوں نے کہا آؤ بھائی تم کو عبدالقادر نے شقی بنا دیا ( ہم تربیت کریں گے ) پھر اس کیلئے دعا کی ـ پھر ان کی دعا کی برکت سے سعداء میں سے ہو گیا ـ ہنس کر فرمایا بعض دفع کشف نا تمام ہوتا ہے - بعض قید رہ جاتی ہے ـ حضرت رفاعی ؒ صاحب کو یہ قید مکشوف ہوا کہ دعا کی جائے تو بدل سکتا ہے اور حضرت مجدد