ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
میں فرمایا تسبیح کے یہ اثر ہے کہ تم جیسے سینکڑوں میرے قدموں پر گرے اور مجھ جیسا کوئی بھی تمہارے پاس گیا ؟ پھر حاجی صاحبؒ کو ندامت ہوئی کہ ایک عالم کا مقابلہ کیا ـ حاجی صاحبؒ کی ندامت کے اثر سے مولوی رحمت اللہ صاحب ساری رات بے چین رہے ـ نیند نہ آئی صبح کو آ کر معافی مانگی ـ حاجی صاحبؒ نے فرمایا چونکہ عالم تھے اس لئے ہدایت کی ـ فضیلت انہی کو نصیب ہوئی ـ دیکھئے اس بات کو کس طرح نبھایا اور کوئی ہوتا کہتا دیکھا ہماری بزرگی ؟ پھر جب حضرت کے معتقد ہو گئے قسطنطنیہ لے جانا چاہا اس پر حاجی صاحبؒ کا جواب تین لطیف علم ما سبق ذکرہا - حضرت حکیم الامتؒ کی فنائیت ملفوظ 140 ـ ارشاد فرمایا جس وقت اپنی فکر ہوتی ہے کسی کام کی فکر نہیں ہوتی ہے سوائے اس کام کے جو اس کی بتلائی ہوئی جس کیلئے فکر ہے ـ معتقد بنانے کی فکر لغو ہے - مجھے اپنی فکر سے فرصت نہیں پھر دوسروں کی کیا فکر ، اپنی خبر نہیں ـ حضرت ابرہیم بن ادھم ؒ نے جب سلطنت چھوڑی وزیر سمجھا نے گیا اور کہا کیا فکر ہے ؟ فرمایا مجھے ایک فکر ہے اگر اس کا نتظام کرو تو پھر سلطنت کے انتظام اپنے اوپر لے لوں گا ـ اس نے کہا فرمائیے جان و دل سے کوشش کروں گا ـ انہوں نے کہا فریق فی الجنۃ وفریق فی السعیر ھذہ لھذہ ولا ابالی الخ قطع تعلق کے بعد راحت ہو جاتی ہے ـ نہ فکر ہوتا ہے نہ انتظار ہوتا ہے کہ تدارک کرے یا اگر کرنے کا وعدہ کرے تو یہ خیال نہیں رہتا کہ کب کرے گا دل کو ہمیشہ خالی رکھتا ہوں ـ قطع تعلق کے بعد ایسے ہوتا ہے جیسے عام مسلمانوں سے تعلق ہوتا ہے ـ جو کوئی کچھ کرے اطلاع کر دے دھوکہ نہ دے ـ پنجاب کے حاجی فلاں کے بھیتجے کو ان کے خاطر سے مرید کرایا تھا ـ اس نے کہا چچا آپ کے کہنے سے مرید تو ہو گیا مگر مجھے عقیدہ پنجاب کے فلاں بزرگ سے ہے ـ میں نے کہا خوشی سے بشرطیکہ متبع سنت ہو اور تمہارے اس اظہار کا قدر کرتا ہوں اور دل سے قدر ہے ـ کوئی خلاف شریعت تو کیا نہیں اگر اس پر بھی ناراض ہو تو یہ دلیل فساد فطرت کی ہے ـ تصوف کے کچھ لطیف مسئلے ملفوظ 141 - ارشاد فرمایا غلطی کے اعلان کا ایک فائدہ یہ ہے کہ پھر یہ غلطی نہیں ہوتی ہے ـ معالجہ ہے اور بڑی گرانی ہوتی ہے رہا یہ کہ کسی نے کی بھی ہے تو حضرت بزرگان تو