ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
ہے بلکہ اقرار ہے لہذا سختی کے ساتھ انکار کرنا چاہئے اور بعض دفعہ سختی کو بھی انکار نہیں سمجھا جاتا تو ایسے موقع پر بار بار اور اہتمام سے انکار کرے ایک مرتبہ کا انکار کافی نہیں ہے ـ چنانچہ ایک مرتبہ میں چر تھاول (قصبہ ہے ) گیا ہوا تھا اور گھر میں سے وہیں تھیں ایک شخص نے میرے متعلق یہ مشہور کر دیا کہ میں نے اس کو ( یعنی حضرت مولانا کو ) عصر کے وقت تھانہ بھون میں ایک شخص کے مکان میں بیٹھا دیکھا ہے ـ فرمایا حالانکہ میں چرتھاول میں تھا ـ لوگوں نے میرے متعلق یہ کرامت مشہور کر دی ـ چنانچہ میں ایک شخص کا گھوڑا لے کر اور سوار ہو کر تھانہ بھون آیا اور اس صاحب خانہ سے دریافت کیا کہ فلاں دن عصر کے وقت تمہارے گھر میں کون بیٹھا ہوا تھا ـ انہوں نے کہا کہ مولوی محمد عمر صاحب تھے میں نے ان مخبر صاحب کو بلا کر دریافت کیا کہ تم نے مجھے دیکھا تھا تو کہا جی میں نے پشت دیکھی تھی میں یہی سمجھا ـ غرض یہ ہے کہ کشف و کرامات میں جھوٹ بہت کھپتا ہے ـ صرف حال کافی نہیں ملفوظ 99 ـ یہ بھی فرمایا کہ جو لوگ خوارق پر زیادہ گرویدہ ہیں وہی لوگ دجال کیساتھ زیاہ ہوں گے یہ میں نے اپنے بزرگوں سے سنا ہے اور یہ بھی سنا ہے کہ اس کی حالت ظاہرا مجذوبوں کی سی ہو گی اس سے معلوم ہوا کہ فقط حال کافی نہیں اتباع سنت کی سخت ضرورت ہے ـ جو لوگ فقط حال اور جذب کو دیکھتے ہیں اور دین کو لازم تصوف نہیں سمجھتے ان کا دجال سے بچنا بہت مشکل ہے اور یہ بھی فرمایا کہ دجال سارے کام کر لے گا مگر سنت پر عمل اس سے نہیں ہو گا ـ ایک شخص نے کہا کہ یہ بھی حضورؐ کا معجزہ ہے ـ فرمایا کہ واقعی انشاء اللہ جو متبع سنت ہو گا وہی اس کے جال سے بچ سکتا ہے اور یہ بھی فرمایا کہ اول تو مکار آدمی اتباع سنت کی نقل بھی نہیں کر سکتا ـ دوسرے سنت کا جو اثر ہوتا ہے وہ باعتبار حقیقت کے ہوتا ہے تو وہ روح یعنی حقیقت کہاں سے لائے گا ـ مشاہدہ سے صاف فرق معلوم ہو جائے گا اور اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک شخص تو شراب پی کر اس کے نشہ میں جھومتا پھرتا ہے اور ایک وہ ہے جو شرابی کی نقل کرتا ہے ـ ان دونوں میں بہت بڑا فرق ہے اور یہ بھی فرمایا کہ میں نے خواب میں ایک مرتبہ دجال کو دیکھا تو اس کے ساتھ عورتیں اور باجے بہت کثرت سے تھے اسی واسطے میں اس سے بہت خوف کرتا ہوں کہ جو