ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
کی کہ افیون نہیں چھوڑوں گا آپ نے فرمایا کتنی کھایا کرتے ہو ؟ اس نے کہا " اتنی ،، ـ حضرت مولانا نے اس سے ذرا چھوٹی گولی بنا کر فرمایا کہ اتنی کھا لیا کرو ،اس نے کہا : اجی جب چھوڑنی ہی ہے تو کیا اتنی کیا اتنی ـ چنانچہ آپ کی برکت سے اس نے بالکل ہی چھوڑ دی اور پھر وہ دو روپے کا نذرانہ (ہدیہ ) لایا اور کہا کہ میں ہر مہینہ دو (2) روپے کی افیون کھایا کرتا تھا ـ اب جو افیون چھوڑ دی تو نفس خوش ہوا کہ اچھا دو (2) روپے کی بچت ہوا کرے گی ـ سو میں نے کہا کہ تجھ کو خوش نہیں ہونے دوں گا ، دو (2) روپے پیر کو دیا کروں گا ـ حضرت حاجی صاحبؒ کی کرامت ملفوظ 139 ـ فرمایا حاجی صاحب سے ایک آدمی مرید ہونے کو آیا اور شرط کی ناچ دیکھنا نہیں چھوڑوں گا اور نماز نہیں پڑھوں گا ـ فرمایا اچھا یہ وظیفہ تھوڑا سا پڑھ لیا کرنا ، جب نماز کا وقت آیا خارش بدن پر شروع ہوئی ، آپ کی برکت سے دونوں عہد توڑ دئیے یعنی ناچ سے توبہ کی اور نماز کی پابندی کی ـ دل شکنی کا خیال ملفوظ 140 ـ فرمایا بعض شرفاء کے مزاج میں رعایت بے حد ہوتی ہے ـ ایک رئیس صاحب ایک مرتبہ غلطی سے کسی عام آدمی کے آنے پر کھڑے ہو گئے ـ بعد ازاں جب وہ آیا کرتے کھڑے ہو جایا کرتے کہ اگر اب نہ کھڑا ہوں گا تو اس کی دل شکنی ہو گی ـ ایک تدبیر سے نو تعلیم یافتہ کا علاج ملفوظ 141 ـ فرمایا بریلی میں ایک بوڑھے نے شکایت کی کہ میرا لڑکا انگریزی پڑھتا ہے ـ نماز نہیں پڑھتا ، آپ نصیحت کریں ـ فرمایا میں نے لڑکے کو بلا کر دریافت کیا اس نے کہا میں تو خدا ہی کا قائل نہیں ہوں اور رو کر کہا مجھےوالدین نے خراب کر دیا ـ جو علی گڑھ کی تعلیم میں ڈال دیا ، میں نے اس کے والد سے کہا کہ اس کے ایمان کی خیر مناؤ ـ ایک تدبیر یہ ہے کہ انگریزی گورنمنٹ کالج بریلی میں پڑھاؤ ـ انہوں نے اس پر عمل کیا ـ کچھ دنوں کے بعد لڑکا پکا مسلمان اور نمازی ہو گیا ـ کیونکہ یہاں ہنود وغیرہ سے حمایت قومی میں جھگڑنا پڑتا تھا اور علی گڑھ میں اس الحاد کو دین سمجھتا تھا ـ