ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
کے وقت بھی طالب سے افضلیت کا عتقاد جائز نہیں ـ جیسے ایک بادشاہ بھنگی جلاد کو حکم دے کہ شہزادہ کو درے لگاؤ تو حسب الحکم جلاد تعمیل ضرور کرے گا ـ مگر درے مارتے وقت بھی اس کو کبھی یہ وسوسہ تک نہ ہوگا کہ میں شہزادے سے افضل ہوں ـ اس طرح شیخ محقق اصلاح کرتا ہے ـ حضرت مولانا نانوتوی کا ایک ارشاد ملفوظ 87 ـ فرمایا حضرت مولانا نونوتویؒ کا ارشاد ہے کہ جس کا پیر ٹرانہ ہو اس کے مریدوں کی اصلاح کبھی نہ ہوگی ـ سختی اور مضبوطی کا فرق (عجیب مثال ) ملفوظ 88 ـ فرمایا سختی اور مصبوطی میں فرق ہے ـ جیسے لوہے کی تار سخت ہے ، مضبوط نہیں اور ریشم کا رسہ نرم ہے مگر بہت مضبوط ہے ـ اسی واسطے حق تعالی حضورؐ سے فرماتے ہیں: فبما رحمۃ من اللہ لنت لھم ( یہ اللہ کی خاص رحمت ہے کہ آپؐ ان کے حق میں نرم خو ہیں ) ہدیہ میں اشراف نفس ملفوظ 89 ـ فرمایا ایک مرتبہ سفر بہاولپور میں حضرت مولانا خلیل احمد صاحب سہارنپوری نے مجھ سے پوچھا کہ مولوی رحیم بخش صاحب پریذیڈنٹ کا معمول ہے کہ ہم کو کچھ نذرانہ دیا کرتے ہیں اب ہم کو خیال ہے کہ حسب معمول کچھ دیں گے ـ کیا یہ اشراف نفس ( نفس کو اطلاع ہونا ) ممنوع میں داخل ہے یا نہیں ـ ( حضرت حکیم الامت فرماتے ہیں ) میں نے جواب دیا کہ دیکھا جائے اگر خلاف توقع --- صورت وقوع میں آںے سے کلفت ہو ـ تو اشرف نفس ہے اور اگر کلفت نہیں تو اشراف نہیں ـ اللہ کے ذکر سے شیطان مردود دفع ہوتا ہے ملفوظ 90 ـ فرمایا : ذکر اللہ سے شیطان مردود ہوتا ہے ـ حدیث میں ہے : ان الشیطان حاثم علی لب ابن ادم اذا ذکر اللہ خنس و اذا غفل وسوس (شیطان آدمی کے دل پر بیٹھا رہتا ہے ـ جب آدمی اللہ پاک ذکر کرے تو ہٹ جاتا ہے اور جب غافل ہو جائے تو وسوسہ اندازی کرتا ہے )