ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
بزرگ بھی کثرت سے گڑ کھایا کرتے تھے ـ فرمایا کل آنا ـ رات کو صدق دل سے خود توبہ کی ـ پھر اس بچہ کو نصیحت کی اس نے گڑ کھانا ترک کر دیا عمر بھی نہیں کھایا ـ یہ نصیحت کا اثر ہوا ـ خدا کیلئے نماز پڑھنا ملفوظ 117 ـ حضرت مولانا خلیل احمد صاحب سہارنپوری سفر حج کے ارادہ سے جس جہاز میں سفر کر رہے تھے ـ اس کا ڈرائیور نصرانی تھا ـ اس نصرانی نے ایک نمازی سے کہا تم کیا کرتے ہو ؟ اس نے کہا اپنے خدا کی نماز پڑھتا ہوں ـ ںصرانی بولا یہ خدا کی نماز نہیں ، خدا کی نماز وہ ہے جو ہماری شکل جیسا ( یعنی مولانا موصوف ) پڑھتا ہے ـ دیکھو اگر سرکار کو اچھی چیزیں سوغات میں دو تو پسند آئیں گی اور رضا مندی ہو گی اور اگر ردی چیزیں دو گے تو ناراضگی ہو گی ـ والفضل ماشھدت بہ الاعداء ( اور حقیقی فضیلت وہی ہے جس کو دشمن بھی تسلیم کریں ) مدرسہ جامع العلوم فوقیت ملفوظ 118 ـ " مدرسہ فیض عام ،، کانپور میں بعد علیحدگی مولانا احمد صاحب کانپور کے حضرت مولانا حکیم الامت کا تقرر ہوا پھر کچھ عرصہ بعد بسبب شکایت چندہ وصولی نہ کرنے کے ) استعفی دے دیا پھر جامع کانپور میں " جامع العلوم ،، کی بنیاد رکھی گئی اور حضرت حکیم الامت قدس سرہ کو وہاں صدر مدرسی کیلئے لایا گیا اور سالانہ جلسہ کے موقع پر حضرت حکیم الامت کی تقریر ہوئی ـ دوران تقریر فرمایا کہ ہر سہ مدارس مثل ، پیر شاب طفل کے ہیں ـ اولین کا ادب ضروری ہے اور ان دونوں پر ثالث کی پرورش ضروری ہے ـ ایک صاحب نے کہا بس آپ نے ان کے زوال کی طرف اور جامع العلوم کی نشوونما کی طرف اشارہ کر دیا کیونکہ بد گھٹتا ہے اور ہلال بڑھتا ہے ـ پھر ان صاحب نے حضرت الامت سے خطاب کرتے ہوئے کہا ـ تو مکمل از کمال کیستی تو منور از جمال کیستی (تو کس کے کمال سے مکمل و کامل ہے اور کس کے جمال سے منور ہے ) فرمایا مجھے بھی جوش تھا ، میں فی البدیہہ جواب دیا : من مکمل از کمال حاجیم من منور از جمال حاجیم