ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
بعض مرتبہ حضرت الامتؒ کی سختی میں حکمت ملفوظ 145 ـ فرمایا کہ بعض لوگوں کو بدون سختی کے شفاء نہیں ہوتی یہ میرا بارہا دفعہ کا مشاہدہ ہے اب لوگ مجھے سخت کہتے ہیں اب بتلائیے جب مجھے پورا یقین ہو جائے کہ بدون سختی کے فلاں شخص کا مرض نہیں جائے گا ـ تو میں سختی نہ کروں تو یہ خیانت ہے یا نہیں چنانچہ ایک شخص حضرت والا کے پاس آیا کہ حضرت میرا جی عیسائی ہونے کو چاہتا ہے حضرت والا نے ان کے ایک چپت رسید کیا کہ منہ پھر گیا اور دوسرا دوسری طرف اور فرمایا کہ آپ کا خدا ہونے کو کیوں دل نہیں چاہتا ـ کم بخت عیسائی ہو کر تو غلام رہے گا ـ خود عیسی ہی کیوں نہیں بن جاتا اور عیسی ہونے میں پھر خدا کی غلامی کرنے پڑے گی خدائی کا دعوی ہی کیوں نہیں کرتا اور پھر ایک لات رسید کی کہ جا دور ہو جا یہاں سے وہ خانقاہ سے نکل کر بھاگنے لگا تو ڈانٹ کر فرمایا کہ باہر کو کیوں جاتا ہے ـ مسجد میں کیوں نہیں جاتا ـ وہ شخص خوف زدہ ہو کر مسجد میں جا بیٹھا تھوڑی سی دیر کے بعد خود آ کر کہا کہ میرے کل شبہے جاتے رہے اور تسکین ہو گئی اس کے بعد ایک حکایت بیان فرمائی کہ ایک شخص اپنی نیک بیوی کو چھوڑ کر ایک بازاری عورت کے پاس جایا کرتا تھا حالانکہ بیوی بہت حسین اور خدمت گزار بھی تھی ـ مگر یہ ایک نہ سنتا تھا اس بیوی نے سوچا کہ آخر یہ کیا بات ہے تم بھی تو معلوم کریں اس میں وہ کونسی خوبی کی بات ہے جو ہم میں نہیں ـ معلوم ہوا کہ وہ نخرے کیا کرتی ہے اور جب اس کے یہاں جاتے ہیں تو دس بیس گالیاں سنا دیتی ہے اور دو چار پاپوش لگا دیتی ہے یہ گھر آ ئے تو ان کی بیوی سے کچھ کام کہا ان کی بیوی نے اول تو خوب گالیاں سنائیں اور پھر جوتا لے کر مارا ـ بس سیدھے ہو گئے اور کہا کہ اب سب تعمتیں گھر موجود ہو گئیں اب کہیں نہیں جائیں گے ـ ذکر وشغل نماز روزہ و غیرہ کی تقویت کیجئے ہیں ملفوظ 146 z جاہل صوفی روزہ نماز کو فضول اور وظائف و اذکار کو اصل کہتا ہے ـ حالانکہ ذکر و شغل بدون حج روزہ زکوۃ کے سب بے فائدہ ہے کیونکہ ذکر وشغل تو روزہ نماز کی تقویت کیلئے ہیں ـ اصل میں یہ ارکان تو بمنزلہ پودوں کے ہیں اور ذکر و شغل بمنزلہ پانی اب اگر کوئی احمق پودوں کو کھود کر پھینک دے اور پانی برابر جاری رکھے تو اس احمق کے بارے میں کوئی کیا حکم لگائے گا ـ ظاہر ہے !