ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
؎ ہزار بار بشویم دہن بمشک و گلاب ہنوز نام تو گفتن کمال بے او بیست ( میں ہزاروں مرتبہ اپنا منہ مشک اور گلاب سے دھوؤں اور اس کے بعد آپ کا نام لوں پھر بھی بے ادبی ہے ) آج کل اعتقاد ملفوظ 250 ـ فرمایا آج کل لوگوں کے اعتقاد کا مدار جب فی اللہ نہیں ہے بلکہ اپنے اغراض ہیں جب تک اغراض پوری ہوتی رہتی ہیں دوستی ہے ورنہ ختم - محض الفاظ اعتقاد یاد کر لئے ہیں اور زبانی محبت کا دعوی کرنا سیکھ لیا ہے مگر ان چیزوں کی حقیقت سے بے خبر ہیں ـ دو چیزیں طالب کیلئے راہزن ہیں ملفوظ 251 ـ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں خیر خواہی سے عرض کرتا ہوں سب سن لیں ـ یاد رکھنے کی بات ہے کہ اس طریق میں دو چیزیں طالب کیلئے راہزن اور سم قاتل ہیں ایک تاویل اپنی غلطی کی دوسرے اپنے معلم پر اعتراض ـ گستاخی بڑی خطرناک چیز ہے ملفوظ 252 ـ فرمایا کہ شیخ کے ساتھ گستاخی سے پیش آ نے والا برکات باطنی سے محروم ہو جاتا ہے ـ ایک شخص نے عرض کیا کہ شیخ کیساتھ جو نسبت ہے کیا وہ بھی قطع ہو جاتی ہے فرمایا ہاں شیخ کے ساتھ جو نسبت ہے وہ بھی قطع ہو جاتی ہے گستاخی بڑی خطر ناک چیز ہے ـ گو معصیت نہیں ہے ـ مگر خاص اثر اس کا معصیت سے بھی زیادہ ہے ـ اس طریق میں سب کو تاہیوں کا تحمل ہو جاتا ہے مگر اعتراض و گستاخی کا نہیں ہوتا ـ ہر کہ گستاخی کند اندر طریق گر دو اندر دادئیے حسرت غریق ہر کہ بے با کی کند در راہ دوست رہزن مردان شد ونا مرد اوست ( جو شخص راہ طریق میں گستاخی کرتا ہے وہ حسرت کے گڑھے میں غرق ہو جاتا ہے جو شخص دوست (شیخ) کے راستہ میں گستاخی اختیار کرتا ہے ، وہ مردوں میں ڈاکو اور نامراد بن جاتا ہے ) اس طریق میں شیخ کے ساتھ نہایت عقیدت کی ضرورت ہے ـ