ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
چھوٹے کو خواہ دل سے بڑا سمجھے مگر برتاؤ چھوٹے کا کرے ملفوظ 136 - ارشاد فرمایا حضرت مام شافعی ؒ مہمان ہوئے حضرت امام مالکؒ کے جب کھانا لگایا گیا ـ خادم امام شافعی ؒ کے سامنے ہاتھ دھلانے گیا امام مالکؒ نے فرمایا میرے ہاتھ دھلاؤ ـ اس کے بعد کھانا امام شافعیؒ کے سامنے رکھنا چاہا امام مالک صاحبؒ نے فرمایا میرے سامنے رکھو ـ اس کی توجیہ جو میرے مذاق کے موافق ہے وہ یہ ہے ممکن ہے کوئی اور بات ہو ـ ہاتھ دھلانا اور کھانا سامنے رکھنا مقدمات ہیں ـ اکل کے اور میزبان خود شروع کرے تو مہمان کا دل کھل جاتا ہے ـ انقباض جاتا رہتا ہے ـ حضرت امام مالکؒ اتنے اہتمام کرتے ہیں ہر بات میں کہ میرے سامنے رکھو ـ فرمایا چھوٹے کو خواہ دل سے بڑا سمجھیں مگر برتاؤ چھوٹے کا کرے ورنہ اس کو سخت تکلیف ہوتی ہے ـ امام شافعی صاحبؒ تو حضرت امام مالکؒ کے شاگرد بننے گئے تھے ـ مہمان کو چاہئے کہ میزبان کی رعایت کرے ملفوظ 137 ـ امام کے اس سفر میں دیکھا کسی بدوی کے مہمان ہوئے ـ وہ ٹیلہ پر چڑھ کر کہا " ھلموا ،، سب بدوی جمع ہو گئے اور اپنا اپنا کھانا لا کر ایک بڑے حوض میں ڈالتے تھے اور کہنی تک ہاتھ ڈال کر کھانا شروع کیا ـ امام شافعیؒ نے بھی ایسا ہی کیا ـ اس کی توجیہ یہ ہے کہ مہمان کو چاہئے میزبان کی رعایت کرے اس کے حقوق علماء نے لکھا ہے مثلا میزبان جہاں بٹھلا دے وہیں بیٹھے ـ اس میں ایک احتمال یہ ہے اگر اس جگہ نہ بیٹھا دوسری طرف پشت کی تو عورتوں کے پردہ داری ہو ـ اس طرف عورتیں ہوں ایک شخص کی عادت تھی مہمان آ نے سے بڑے خاطر مدارات کرتا تھا ـ اخیر میں کہتا تھا ہمارے یہاں پھر نہ آنا ورنہ بری طرح خبر لوں گا ـ ایک شخص نے آزمایا تین دن تک رہا بڑے خاطر داری کی جاتے وقت کہا ـ بہت خوش کیا ـ پھر آنا ـ کہا میں تو ممتحن ہوں ـ راز کیا ہے بتلاؤ کہا ـ راز کچھ نہیں ہم تو اکرام کرتے ہیں وہ کہتا ہے جی نہیں اس سے دل برا ہوتا ہے ـ دوسرے یہ کہ مہمان کو کسی چیز کی فرمائش نہ کرے ـ خواہ بہت سہل اور ہین ہو ـ مثلا یہ کہنا کہ چٹنی ہے یا نہ اس سے تشویش ہوتی ہے ہاں اگر پرہیز ہو ـ جاتے ہی کہہ دے کہ میں فلاں چیز نہیں کھاتا ـ