ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
ایک صاحب تصوف بزرگ کا عجیب واقعہ ملفوظ 4 ـ فرمایا ایک بزرگ تھے رسول نما ایسے صاحب تصوف تھے کہ بیداری میں حضورؐ کی زیارت کرا دیتے تھے مگر جو آتا تھا اس سے ایک ہزار روپیہ لیتے تھے ـ ان کی بی بی نے کہا کہ لوگوں کو تو زیارت کرا دیتے ہو اور میں گھر میں رہ کر اس دولت سے محروم ہوں ـ مجھے بھی زیارت کرا دیجئے کہا لاؤ ہزار روپیہ بی بی نے کہا میں کہاں سے لاؤں انہوں نے کہا پھر تو نہیں ہو سکتا ـ مگر وہ ہمیشہ کہتی رہی جب زیادہ اصرار ہوا تو کہا ایک شرط سے ہو سکتا ہے وہ یہ کہ تم نہا دھو کر خوب بناؤ سنگار کر کے عطر پریری لگاؤ ، کنگھی کرو ، مانگ نکال کر عمدہ کپڑا پہن کر آؤ وہ بے چای تھی عاشق اسی طرح بن کر آئی ، جب سامنے آ کر بیٹھی اس کے بھائی کو بلا لیا کہ دیکھو تمہاری بہن کو بڑھاپے میں کیا سوجھی وہ بے چاری رونے چلانے لگی کہ ہائے ہماری کیا فضیحتی کر دی روتے روتے وہ بے ہوش ہو گئی اب آپ نے توجہ کی اور زیارت کرا دی - جب زیارت ہو گئی بی بی نے کہا کیا کیا ـ فرمایا اصل بات یہ ہے کہ زیارت کیلئے صفائی اور مجاہدہ کی ضرورت ہے ـ تو ہزار روپیہ دینا بھی ایک مجاہدہ ہے تم اس پر قادر نہ تھیں تم سے یہ مجاہدہ کرایا ـ آداب دعا کے متعلق کچھ ہدایات ملفوظ 5 ـ فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ کبھی اگر کوئی کتاب چھپواتے تو پہلے روپیہ دے دیتے پھر کام سپرد کرتے ـ فرمایا میں یہاں والوں سے دعا کی درخواست بھی نہیں کرتا ، گھر سے درخواست آئی تھی کہ ہمارے لئے ختم خواجگان میں دعا کرا دو ـ میں نے کہا لاؤ فیس ( چنانچہ روپیہ سے دعا کرائی جاتی ہے اور اس میں یہاں تک اخفاء کیا کہ ہمشیرہ فاروق کی آنکھوں کی ـ بیماری الخ لکھوایا ـ تاکہ دوسروں کو پتہ نہ چلے ـ جامع ) تو میں اپنے لئے تو کوئی کام کراتا نہیں پھر دوسروں کیلئے کیا کراتا (ٍ یہ اس پر فرمایا کہ ایک مخالف شخص نے کہلا بھیجا کہ پرسوں ہمارے مقدمہ کی تاریخ ہے ـ آیتہ کریمہ کا ختم پڑھوا دو ) اور فرمایا اگر یہ دعا کرتے تو یہ کرتے کہ حق کے موافق فیصلہ ہو جائے کیونکہ اس کے خلاف اگر کریں تو قبول تو ہو گی نہیں اور الٹی ہماری گردن پکڑی جائیگی ـ حضرت مولانا فضل الرحمن صاحبؒ گنج