ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
تین باتوں کے التزام کی ضرورت ملفوظ 179 ـ فرمایا جو تین باتوں کا التزام کرے انشاءاللہ وہ محروم نہ رہے گا گو جنید بغدادی نہ بن سکے ـ معاصی کو بالکل ترک کر دے ـ خلق خدا پر بدگمان نہ ہو یہ کبر سے پیدا ہوتا ہے جب فرصت ہو تو کچھ ذکر و شغل جس قدر ممکن ہو کر لیا کرے اور حضرات صوفیہ کرام سے ملتا رہے ـ بزرگی پر ناز کرنے کی مثال ملفوظ 180 ـ فرمایا بزرگی پر ناز کرنے کی مثال بالکل ایسی ہے جیسے کہ کوئی مریض طبیب کا نسخہ پی کر ناز کرنے لگے کہ ہم نے دوائی پی لی کوئی اس سے پوچھے کہ اگی دوا پی لی تو کس پر احسان کیا نہ پیتا ، مرض میں گھل گھل کر مرتا ـ صوفیاء ، فقہاء اور محدیثین کی محبت میں ترتیب ملفوظ 181 ـ ایک مولوی صاحب کے جواب میں فرمایا مجھے سب سے زیادہ محبت صوفیہ سے ہے پھر فقہاء سے پھر محدثین سے ـ یہ ترتیب تو محبت میں ہے ـ باقی عظمت ـ سو میرے قلب میں سب سے زیادہ علماء کی ہے ۤـ بالخوص فقہاء کی اور محبت مجھے صوفیہ سے زیادہ ہے ـ ان کی طرف دل کو کشش علماء سے زیادہ ہے اپنا اپنا ذوق ہے ـ علماء احناف اور صوفیاء چشتیہ کی جامعیت ملفوظ 182 ـ ایک مسئلہ کے ضمن میں فرمایا کہ علماء میں تو حنفیہ کی جامعیت اور صوفیہ میں چشیتہ کی جامعیت بے نظیر ہے اور یہی دونوں جماعتیں بدنام ہیں اور جامعیت ہی کی وجہ سے بدنام ہیں کیونکہ جہاں یہ پہنچتے ہیں دوسرے ہر وقت نہیں پہچتے ـ اسی لئے بعض لوگ ان پر اعتراض کرنے لگے ـ بدعتیوں کی عبادت کی مثال ملفوظ 183 ـ ایک سلسلہ میں فرمایا کہ بدعتیوں کی عبادت کی مثال ایسی ہے جیسے خلاف اصول خدمت جو بجائے مقبول ہونے کے الٹی موجب ناخوشی ہوتی ہے اور خدمت کرنے والا سمجھتا ہے کہ میرا مخدوم بہت خوش ہو رہا ہو گا ـ