ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
عبدالرحمن صاحب میرٹھی نے فرمایا کہ میں فٹن پر سوار ہونے اور کرسی پر بیٹھنے سے احتیاط کرتا ہوں ـ ایک روز ایک رئیس نے نبض دکھلانے کے لئے بلایا اور فٹن بھیجی اور سوار ہونے پر اصرار کیا ـ میں ان کی خاطر داری سے سوار ہو گیا ـ اس روز سے کیفیت باطنی سلب ہو گئی ـ ایک امی شیخ کا ذوق لطیف ملفوظ 130 ـ فرمایا کتاب " ابریز ،، تصنیف شیخ عبدالعزیز دباغ میں لکھا ہے کہ ایک شیخ امی تھے مگر حق تعالی نے ان کو ذوق اس قدر صحیح اور لطیف دیا تھا کہ اللہ تعالی کے کلام ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کلام اور عام انسانوں کے کلام کے درمیان محض سننے سے امتیاز کر لیا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ الفاظ قرآن میں بہت تیز نورانیت محسوس ہوتی ہے اور الفاظ حدیث میں اس سے کم ـ باقی کلام الناس میں یہ بات نہیں ہوتی ـ حضرت حکیم محمد مصطفی صاحب کی فراست ملفوظ 131 ـ فرمایا حکیم محمد مصطفی صاحب میرٹھی کہتے ہیں کہ میں قارورہ کے دیکھنے سے مومن و کافر اور فاسق و متقی میں امتیاز کر لیا کرتا ہوں ، نیز نبض سے بے نمازی ہونے کا ادراک ( پہچان ) ہو جاتا ہے ـ نیز خط کے الفاظ سے کاتب کی حالت کا ادراک ہو جاتا ہے کہ کس حالت میں اس نے یہ خط لکھا ہے ـ مولانا فضل حق خیر آبادی کا کمال ملفوظ 132 ـ فرمایا مولانا فضل حق خیر آبادی نے ایک ہندو کو منطق پڑھا دی تھی ـ وہ پڑھ کر بڑا شریر ہو گیا اور اسلام پر اعتراضات کرنے اور مسلمانوں کو تنگ کرنے لگا تو آپ نے فرمایا کہ فلاں کتاب دوبارہ پڑھو ، پھر تو ایسی استاذی سے پڑھائی اور ایسے شبہات میں ڈال دیا کہ ساری پڑھی پڑھائی منطق بھول گیا ـ ایک رںڈی کا ناچ سے تائب ہونا (حکایت) ملفوظ 133 ـ فرمایا منظور میں مسجد کے قریب ایک شخص نے رنڈی کو بلا کر ناچ شروع کر دیا ـ مولوی رحیم الہی صاحب نے اس رنڈی کو جوتے سے پیٹا لوگوں نے اس کو پھر ناچ پر آمادہ کیا ـ مگر