ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
امراء سے تعلق رکھنا بے فائدہ ہے ملفوظ 41 ـ فرمایا امراء سے تعلق رکھنا بے فائدہ ہے ـ کیونکہ ان میں میں خلوص نہیں ہوتا ـ طرفین سے معاملہ خراب ہوتا ہے ـ مجلس اول 17، ربیع الاول 1361ھ ، 14 اپریل 1942ء، 15 اپریل 1942ء باہمی بغض و نفرت کا اصل سبب ملفوظ 42 وہم کے متعلق حضرت والا نے طویل بیان کے بعد فرمایا کہ اطباء نے جنون اور مالیخولیا کا علاج خیال کا درست کرنا لکھا ہے خیال سے بہت سی چیزیں پیدا ہو جاتی ہیں (الوھم خلاق الاشیاء وہم اشیاء کو پیدا کرنے والا ہے ) اس کے ضمن میں فرمایا کہ مسمریزم بھی ایک خیالی طاقت کا نام ہے اسی سلسلہ کے بیان میں فرمایا کہ میں نے ایک تفسیر میں دیکھا ہے کہ ارواح جو ازل میں جمع کی گئی تھی ـ کوئی صف بندی یا ترتیب سے نہیں جمع ہوئی ـ بلکہ کہیں دو روحیں آمنے سامنے اور کہیں ایک کا رخ دوسری کی پشت اور کہیں ایک کی پشت دوسری کی پشت کی طرف ـ اس عالم ازل کے اجتماع میں جو ارواح آمنے سامنے تھیں ان میں اس عالم دنیا میں بھی دونوں طرف سے محبت و مودت کا تعلق ظاہر ہوا اور جو اس طرح تھیں کہ ہر ایک پشت دوسری کی طرف ہو ـ تو ان دونوں میں باہمی بغض و نفرت اس دنیا میں بھی ظاہر ہوئی اور ایک جہاں ایک رخ ایک کی پشت تھی وہاں یہ صورت ہوئی کہ جس کا رخ تھا ـ اس کو تو محبت ہو گئی اور جس کی پشت تھی اس کو اس سے نفرت ہوئی ـ جیسا حضرت صدیقہ عائشہ کی باندی ـ بریرہ اور اس کے شوہر مغیث کا واقعہ کتب حدیث میں مذکورہ ہے کہ حضرت بریرہ لونڈی تھیں ـ حضرت عائشہ نے ان کو خرید کر آزاد کر دیا اور شرعی قانون یہ ہے کہ لونڈی آزاد ہو تو اس کو اختیار ہے کہ اپنے خاوند سے الگ ہو جائے پس جب آزاد ہوئی تو اپنے شوہر سے علیحدہ ہو گئیں ـ حضرت مغیث ان کا نام تھا ان کی یہ کیفیت تھی کہ روتے ہوئے ان کے پیچھے پھرتے تھے تاکہ حضرت بریرہ ان سے الگ نہ ہوں ایک مرتبہ حضرت عباس سے حضورؐ نے فرمایا کہ مجھے تعجب ہے کہ مغیث تو بریرہ سے اس قدر محبت کرتے ہیں اور بریرہ ، مغیث سے اس قدر بغض رکھتی ہیں ـ چنانچہ پھر بہ نفس نفیس خود حضورؐ