ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
تصریح کی بھی ضرورت ہے ـ فرمایا قواعد سے معلوم ہوتا ہے تصریح کی ضرورت ہے کیونکہ زوجہ کو تبرعا بھی تو دیتا ہے ـ باقی جزئیہ دیکھنا چاہئے ـ ہاں اگر کسی کے عین حق واپس کر دے تو اس میں تصریح کی ضرورت نہیں اس میں بھی بعض ائمہ کے خلاف ہے مثلا مال مغصوب ہے اگر اسی کو دکھلا دیا تو ادا ہو جائے گا ـ امام مالکؒ فرماتے ہیں ادا نہ ہوگا کیونکہ اگر اپنا جانتا تو شاید کم کھاتا امام صاحبؒ فرماتے ہیں انسان کا ذکر ہے بہائم کا ذکر نہیں ـ اصلاح کیلئے محض ذکر کافی نہیں ملفوظ 126 - فرمایا ایک مولوی صاحب کا خط آیا کہ کوئی ذکر بتلایئے کہ میری اصلاح ہو جائے میں نے لکھا کہ ذکر سے اصلاح نہیں ہوتی تدبیر سے ہوتی ہے ـ خرچ کا حساب رکھنا ضروری ہے ملفوظ 127 - فرمایا حساب رکھنا ضروری ہے خواہ دینے والا کتنا ہی معتبر سمجھے مولوی شبیر علی میرے پاس پڑھتے تھے ـ ان کے خرچ کا حساب بھائی کے پاس لکھ کے بھیجتا تھا ایک دفعہ بھائی نے شکایت کی کیا ہم کو ایسا غیر سمجھتے ہو میں نے لکھا نہیں بھائی ہم تو لکھیں گے خواہ تم نہ دیکھو پھر ایک دفعہ بریلی میں دیکھا میز پر رکھا ہوا بہت خوش ہوا کہ دیکھتے بھی ہیں مدرسہ میں کوئی حساب لینے والا نہیں ـ دیکھایا بھی نہیں جاتا مگر پائی پائی کا حساب ہے دیکھو اگر ایک دفعہ سو روپیہ تم نے بھیجا اور ہم کو کتابیں خریدنے کی ضرورت ہو پچاس کے تو کتابیں لے لی اور پچاس دو ماہ میں خرچ کر دیا تو شبہ ہو گا کہ چاہ ماہ کے خرچ دو ماہ کیسے اڑ گیا تو ہم وسوسہ کیوں آنے دیں اس لئے حساب لکھ لیتا ہوں ـ مسلمان کی تباہی طمع سے آئی ملفوظ 128 - فرمایا ایک شخص کا مقولہ پسند آیا بڑے تجربہ کی بات ہے کہا کہ مسلمان خوف سے مغلوب نہیں ہوتے ہیں خدا تعالی نے ان کو ایسی شجاعت دی ہے کہ خوف سے دبتے نہیں طمع سے دب جاتے ہیں کہنے لگے بڑی بھاری قوم مسلمانوں کی ایک ترک دوسرا کابل ان کی تباہی جب کبھی آئی طمع ہی کی بدولت آئی ـ