ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
متشدد کہتے ـ اگر میں سختی نہ کرتا تو ان امراض کا ہرگز ازالہ نہ ہوتا جو تم کو تھے ـ مولانا رومیؒ نے ایک حکایت لکھی ہے ـ کہ ایک سوار جنگل میں جا رہا تھا ـ اس نے دیکھا کہ ایک شخص پڑا ہوا سو رہا ہے اور اس کی طرف کو ایک ساہ سانپ لپک رہا ہے ـ تو وہ سانپ کو روک نہیں سکا اس مسافر کی طرف کو گھوڑا دوڑایا اور جاتے ہی ایک چابک بہت زور سے رسید کیا جس سے وہ گھبرا کر اٹھا اور ایک رسید کیا جس سے وہ کھڑا ہو گیا ـ غرضیکہ یہ برابر چابک مارتا رہا اور وہ برابر روتا ہوا اور چلاتا ہوا بھاگتا رہا اور یہ اس کے پیچھے گھوڑا دوڑاتا رہا ـ بالآخر جب وہ فصل سے نکل گیا تب اس سے کہا کہ اس وجہ سے میں نے تجھے مارا ـ اس مسافر کو جب یہ خبر ہوئی تو بہت ممنون و شکر گزار ہو کر دعائیں دیں کہ تم نے میری جان بچائی ـ اب بتلائیے کہ پہلے ہی اس کی سمجھ میں کیسے آ سکتا تھا اور آسانی سے اٹھانے اور سمجھانے کی مہلت کہاں تھی ـ ایک ماہ کی مدت اصلاح نفس کیلئے کافی نہیں ملفوظ 116 ـ ایک مولوی صاحب بعد تحصیل علوم درسی رام پور سے تشریف لائے اور حضرت والا کو ایک پرچہ دیا پرچہ دیا اسے دیکھ کر فرمایا کہ آپ کہاں سے تشریف لائے ہیں اور آپ نے کبھی مجھ سے خط و کتابت بھی کی ہے ـ ان صاحب نے کہا کہ رام پور سے آیا ہوں اور خط و کتابت تو کبھی نہیں کی ـ اس پر فرمایا اب آپ کا کیا ارادہ ہے کچھ قیام ہو گا ـ اس پر ان صاحب نے کہا اصلاح نفس کیلئے حاضر ہوا ہوں اور ایک ماہ قیام کروں گا حضرت والا نے فرمایا کہ ایک ماہ تو اصلاح نفس کیلئے کافی نہیں ہو سکتا ـ افسوس علوم درسیہ علوم کیلئے لوگ دس دس سال خرچ کرتے ہیں اور اس سے کم مدت کو کافی نہیں سمجھتے بھلا اصلاح نفس کیلئے ایک مہینہ کیوں کر کافی ہو سکتا ہے انصاف تو کیجئے حالانکہ درسیات پڑھنے سے خود بھی مقصود ہے دیکھئے اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہے کہ بیوی میں تو پردیس جانا چاہتا ہوں اور اب صرف ایک مہینہ کا قیام رہا ہے ـ مگر جی یوں چاہتا ہے کہ لڑکے کھلا کر جاؤں تو بتلائیے یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک ماہ میں لڑکا بھی ہو جائے اور کھلا بھی لیں ـ اسی ہی ایک ماہ میں اصلاح ہو گی جیسے لڑکا ہوگا افسوس دنیا کی بعض مقصد کے واسطے ساری عمر صرف کر دیتے ہیں اور اخروی مقصود کے حصول کیلئے ایک سال بھی خرچ نہیں کرتے فرمایا ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ ایک مہینہ آپ یہاں رہیں اور جو کچھ میں کہا کروں وہ سنا کریں اس سے نفع ہو گا اور فرمایا کہ اس پرچہ کو اس بکس