ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
ہوں لیکن جس سے اعتقاد ہو جائے ، عادۃ اللہ اس طرح ہے کہ اس کی توجہ سے فائدہ و نفع ہوتا ہے ـ میں ایک صاف گو طالب علم ہوں ـ اپنے آپ کو طالب علم سمجھتا ہوں ـ جو اس سے زیادہ میرے عمل وعمل کو سمجھے وہ دھوکہ میں ہے ـ اپنے کو درویش بھی نہیں کہتا ہوں ـ طالب علم کہتا ہوں ـ خدا نے ہر مجلس اور ہر جگہ میں اپنے بزرگوں کی برکت سے میری عزت قائم رکھی ہے ـ یہ برکت اور دعا تو اسباب خفیہ میں سے ہوئی اور اسباب ظاہریہ میں سے اس کی بدولت کہ گول مول بات نہیں کی ـ ہر جگہ صاف معاملہ رکھا ـ پالیسی اور چالاکی سے کام نہیں لیا ـ ازما بجز حکایت مہرو وفا مپرس ملفوظ 31 ـ کسی صاحب کے خط میں اور ادو وظائف کا ذکر تھا کہ فلاں سورہ کے پڑھنے سے الٹا اثر ہوا کچھ بھی فائدہ نہ ہوا خط کو پڑھ کر حضرت والا نے فرمایا کہ صاحب خط اپنے آپ کو مولانا خلیل احمد صاحب مہاجر مدنی کے مریدوں سے شمار کرتے ہیں لیکن حال یہ ہے حضرت والا نے ان دو تین صفحوں کے لمبے چوڑے خط کا جواب صرف اس ایک شعر سے دیا ؎ ماقصہ سکندر و دارانہ خواندہ ایم از ما بجز حکایت مہر و وفا مپرس ( ہم نے سکندر اور دارا کا قصہ نہیں پڑھا ہے ـ ہم سے سوائے حکایت مہر اور وفا کے کچھ نہ پوچھو ) اس کے سوا جواب میں کچھ تحریر نہ فرمایا ـ اللہ کی شان میں لفظ مقدم فتح دال پڑھنے سے انسان کافر ہو جاتا ہے ملفوظ 32 ـ فرمایا میں نے پہلی مرتبہ حضرت مولانا خلیل احمد صاحب سے سنا کہ اللہ کی شان میں لفظ مقدم بفتح پڑھنےسے انسان کافر ہو جاتا ہے ـ اللہ کے ساتھ لفظ مقدم دال کے کسرہ کے ساتھ صیغہ فاعل ہونا چاہئے ـ بفتح دال تو یہ معنی ہوں گے کہ کسی اور نے آ گے کر دیا ـ مولانا خلیل احمد صاحب نے بفتح دال سن کر فرمایا ـ نعوذباللہ استغفراللہ ـ مجلس ربیع الاول 1361ھ دو اپریل 1942ء اپنے آپ کو دوسروں سے افضل و احسن سمجھنا حرام ہے ملفوظ 33 ـ فرمایا کوئی شخص اپنے آپ کو کسی خاص کمال میں دوسروں سے زیادہ سمجھے یہ