ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
برکات مثنوی ملفوظ 258 ـ فرمایا کہ مثنوی شریف ایک برکت کی کتاب ہے اس کا خواندن صرف خواندن ہی نہیں رہتا بلکہ عمل کے درجے تک پہنچ جاتا ہے اس شعر کا یہی محل ہے ـ ؎ ہر کہ خواند مثنوی را صبح و شام آتش دوزخ بود بروے حرام ( جو شخص صبح و شام مثنوی کو پڑھا کرے اس پر دوزخ کی آگ حرام ہو ) کیونکہ اسکو پڑھ کر توفیق عمل پیدا ہو گی اور عمل کے بعد انشاءاللہ آتش دوزخ حرام ہو جائیگی ـ کلید مثنوی افضل ترین شرح ہے ملفوظ 259 ـ ایک سلسلہ کلام میں مثنوی شریف کی شرح کلید مثنوی کے مفید ہونے کا ذکر ہوا ـ فرمایا کہ کلید مثنوی اول بار مولوی انعام اللہ صاحب مطبع نے چھاپی تھی ـ ان میں تحقیق کی ایک خاص شان تھی بلکہ وہمی تھے چونکہ کتب فروش تھے ـ قبل چھانپے کے اس کو خوب نظر تنقیح سے دیکھا اور دوسری شرحوں کو بھی دیکھ کر ان سے مقابلہ کیا کہیں ایسا نہ ہو کہ اس سے اچھی شرح موجود ہو اور اس کی بکری نہ ہو ـ کہتے تھے کہ میں مقابلہ کر کے اچھی طرح دیکھ لیا ہے کوئی شرح اس سے افضل نہیں اور اس کی اطلاع طبع کے بعد کی ـ تفسیر بیان القرآن لکھنے کا نفع ملفوظ 260 ـ فرمایا جس زمانہ میں میں نے تفسیر بیان القرآن لکھی ہے تو ایک جنٹ انگریز نے نہایت اشتیاق کے ساتھ ملاقات کی اور پوچھا کہ اس کی تصنیف میں تم کو کس قدر روپیہ ملا ـ میں نے کہا کچھ بھی نہیں - اس نے کہا تصنیف سے پھر کیا فائدہ ہوا ـ میں نے کہا کہ دنیا میں تو یہ کہ اپنے مسلمان بھائیوں کو نفع ہو گا اور آخرت میں یہ کہ مالک حقیقی خوش ہوں گے پھر وہ خاموش ہو گیا ـ ایک دھریہ کا مثنوی پڑھ کر مسلمان ہونا ملفوظ 261 ـ فرمایا کہ ایک فلسفی نے خط میں لکھا ہے کہ پہلے میں دھری تھا ـ صرف مثنوی کی برکت سے مسلمان ہوا اور میں مثنوی کو اچھی طرح سمجھا بھی نہیں دیکھئے ہم تو معتقد ہیں ـ