ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
روپیہ مقرر کرنا چاہتا اس سے پوچھتا کہ دوسری جگہ تو مقرر نہیں ـ دوسری مدرسہ کے مقررہ میں کمی تو نہ آئی ـ اس کا اثر یہ تھا کہ بڑے بڑے متکبرین دبے ہوئے تھے چندوں کے مدرسہ پر اہل شہر کو پر خاش رہتی ہے ـ حسد ہوتا ہے ـ موقعہ تلاش کرتے ہیں اور مدرسین کو برابر سمجھتا تھا حتی کہ جو شاگرد تھے اور مدرس ان پر بھی حکومت نہ کرتا تھا ـ مولوی رشید کا سنئے قصہ ـ ایک طالب علم مولوی اسحاق صاحب سے ناراض تھا ـ پاخانہ میں محمد اسحاق دو پیغمبر کے نام ( یعنی محمدؐ اور اسحاقؑ لکھ دیتا تھا ) ـ اس پر مولوی رشید نے جاسوس مقرر کیا ہر شخص کے پاخانہ جانے سے پہلے اور نکلنے کے بعد دیکھ آئے نام لکھا ہے یا نہ ـ ایک دن پکڑے گئے بہت مارا حتی کہ بے ہوش ہو گئے ـ اہل شہر کے پر خاش تھی اس کے ماموں سے رپورٹ لکھوایا اور انار میں اس کا چچا وکیل تھا ـ بلایا اس نے آ کر کہا کہ مجھے انگریزی عدالت میں جانے کی ضرورت نہیں ہے اگر یہاں ہی کچھ ہو جائے میں نے دیکھا اہلیت ہے ان کے اندر میں خفیہ مولوی رشید کو لکھا استعفاء داخل کر دو ـ وہ آ ئے تو تھے مولوی رشید کو سزا دینے کیلئے گو میرے شاگرد تھے مگر تو مدرس کیسے سزا دیتا ـ جب ان کا استعفاء آ گیا میں نے کہا اب تو ماتحت نہیں ہے ـ آپ عدالت سے استغاثہ کیجئے مجھے وثوق تھا ـ کہ عدالت میں جائیں گے نہیں ـ ان کو الٹا فکر پڑی کہ میری وجہ سے دینی مدرسہ کی تعلیم تعلم میں نقصان آتا ہے ـ ایک مدرس کم ہوا جاتا ہے ـ پریشان ہوئے مجھ سے پوچھا کیا کریں ـ میں نے کہا ان کو بلوا دیتا ہوں ـ آپ ان سے کہیں شاید مان لیں ـ میں نے بلایا ـ انہوں نے بڑی لجاجت سے عرض کیا ـ پھر فکر ہوئی بچہ کا کہا یہ نائب رسول ہیں ان کی کدورت بچے کے لئے مضر ہے اس کے کیا کریں پھر خود ہی کہا ان مولوی صاحب کے شپرد کریں ـ وہ خدمت کرے تو شاید شفقت ہو جائے لڑکے سے کہا معافی مانگ کھڑا ہو کر اس نے معانی مانگی مولوی صاحب کو ندامت تو تھی ہی پھر بہت خوش ہو گئے علم بواسطہ اور بلا واسطہ میں فرق ملفوظ 236 ـ فرمایا حضرت شیخ اکبرعلم بواسطہ کو بلاوسطہ پر ترجیح دیتے ہیں وجہ یہ ہے کہ علم بلا واسطہ میں کبھی ابتلاء ہوتا ہے گمراہی کا اندیشہ ہے اور بالواسطہ میں ابتلا نہیں وہ محض رحمت ہی رحمت ہے کیونکہ نبی ہدایت کیلئے آتے ہیں نہ اتبلاء کیلئے واسطہ سے مراد نبی ہے -