ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
ہے ـ ہر چیز میں اعتدال کی ضرورت ہے جس کا سہل طریقہ یہ ہے کہ نہ ایسی وضع رکھے کہ کبر کی شکل ہو اور نہ تواضع کی شکل تکلف سے بنائی جائے بس بے تکلفی جو فطری عادت ہو اس پر عمل کرے ـ اس میں یہ دونوں باتیں نہ ہوں گی ـ نہ کبر نہ مصنوعی تواضع ـ ورنہ جس صورت میں تکلف ہو گا اسی میں حد سے تجاوز ہو جائے گا ـ تواضع عقل کی علامت ہے ملفوظ 255 ـ فرمایا کبر و عجب حماقت و جہالت سے پیدا ہوتا ہے عاقل کبھی متکبر نہیں ہوتا ـ تواضع عقل کی علامت ہے ـ عاقل ہمیشہ متواضع ہوتا ہے اور میرا تعلق متواضعین ہی سے ہے ـ متکبرین سے میرا دل نہیں ملتا ـ گو وضعداری سے ملوں ـ ترک تعلقات غیر ضروریہ میں راحت ہے ملفوظ 256 ـ فرمایا تعلقات خود ہی فی نفسہ ایسی چیز ہیں کہ ان میں پڑنے والا کبھی کامیاب نہیں ہوتا ـ پریشان اور محروم ہی رہتا ہے نہ کہ جب دین کو اس کا ذریعہ بنایا جائے اور میں تعلقات واجبہ اور ضروریہ کو منع نہیں کرتا تعلقات غیر ضروریہ کو منع کرتا ہوں اور میں وثوق سے کہتا ہوں کہ اگر کوئی راحت و آرام کی زندگی بسر کرنا چاہے تو میرا مسلک اور مشرب اختیار کرے اور وہ ترکاور فناء تجویذات ہے یعنی ترک تعلقات غیر ضروریہ ـ مگر لوگوں کو چین سے بیٹھے ہوئے خواہ مخواہ ایسی ہی سوجھتی ہیں کہ اس سے دوستی کر لی اس سے جان پہچان نکال لی ـ اس سے تعلقات پیدا کر لئے معلوم بھی ہے کہ اس راہ میں یہ چیزیں سخت رہزن ہیں اورفضول اور عبث سے ہمیشہ اجتناب کی ضرورت ہے ـ دنیا کی مثال ملفوظ 257 ـ فرمایا دنیا کی مثال ریل کی سی ہے ـ دیکھو ریل میں مسافروں میں لڑائی تو ہوتی ہے مگر یہ نہیں ہوتا کہ اپنے سفر کے سامان کو چھوڑ کر کسی سے الجھنے لگیں ـ کیونکہ جانتے ہیں کہ اس سے سفر کھوٹا ہوتا ہے مگر اس طرح دنیا کے فضول قصوں میں بھی کسی نے سوچا ہے کہ ان میں پھنسنے سے آخرت کا سفر کھوٹا ہوگا ـ