ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
دوسرے میں لگا لے ـ یہی حال اور مسجدوں کا ہے اس طرح حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی تبرک مل جائے اس میں سب مسلمان برابر ہیں مگر یہ جائز نہیں کہ اس سے چرا لے ـ کیونکہ جس کے پاس ہے وہ متولی ہے لوگوں کو اور ایک غلطی ہے وہ یہ کہ بزرگوں کے تبرکات میں میراث جاری نہیں کرتے جس کو جو ہاتھ آیا اڑا لیا ـ مثلا ہم کو ایک ٹوپی حضرت سے ملی اب میرے مرنے کے بعد اس میں میراث جاری ہو گا ـ ایک واقعہ سن کر حیرت ہوئی کہ ایک عالم صاحب ابھی وفات پائے ان کی کچھ کتابیں ہیں ـ انہوں نے یہ وصیت کی کہ میری اولاد میں سے جو عالم ہو وہ اس کا مالک ہے ـ اولاد کیلئے تو وصیت جائز نہیں ایک شخص نے پوچھا کہ وقف اول نے اگر یہ سوچا کہ آ گے لوگ اس کو بیچیں گے تو اس صورت میں بھی بیع جائز ہوگا یا نہیں ـ سوچ کر فرمایا : نہیں کیونکہ وقت کے لوازم میں سے ہے عدم بیع الشئی اذا ثبت بلوا زمہ اور اس کے لوازم سے ہے لا یباع اور اس کو پاخانہ پیشاب میں لے جانا جائز ہے اگر کوئی کلمہ وغیر ہ لکھا ہوا نہ ہو ـ ہے تو تبرک اور ادب کی چیز ، مگر اتنا نہیں جتنا قرآن کا ہے ـ ایک نے پوچھا کہ اگر معلوم ہو کہ لوگ ہر سال لے جائیں گے تو وقف صحیح یا نہیں فرمایا ہر مسجد کے لوٹا اٹھا اٹھا کر لے جائیں تو کیا وقف جائز نہیں ؟ طلب علومطلقا مذموم ملفوظ 56 ـ فرمایا تلک الدار الاخرۃ نجعلھا للذین لا یریدون علوا فی الارض ولا فسادا حق تعالی کے کلام سے معلوم ہوتا ہے طلب علومطلقا مذموم ہے گو فساد نہ ہو اور جہاں فساد ہو وہاں تو بالکل منع ہے اور جہاں غلو ہو اور اس کے ساتھ علو بلکہ دین سے خلو بھی ہو وہ مذموم کیسے نہ ہوگا ـ ( غالبا کسی خاص شخص کے متعلق تھا ) بالغ آدمی کے ختنہ کا حکم ملفوظ 57 ـ ارشاد فرمایا ختنہ بالغ کے متعلق حضرت مولانا یعقوب صاحبؒ کی رائے کرنے کی ہے انہوں نے قیاس کیا تداوی پر کہ وہاں کشف عورت جائز ہے حالانکہ تداوی مباح ہے اور ختنہ سنت ہے تو وہاں بھی جائز ہے ـ مگر مجھے اس میں ایک شبہ ہے ـ ( وہ یہ کہ گوفی نفسہ مباح ہے مگر جو کرتا ہے وہ ضروری سمجھ کر علاج کرتا ہے ) ـ