ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
نماز میں وساوس کا ایک علاج ملفوظ 14 ـ فرمایا جب نماز میں وساوس و خیالات آئیں تو فورا تصور کرے کہ یہ بھی تو خالق کی طرف سے ہیں ـ بیعت کیلئے مناسبت کی ضرورت ملفوظ 15 ـ فرمایا بیعت کیلئے صرف طلب اور مناسبت کی ضرورت ہے کثرت عبادت و اعمال کی ضرورت نہیں ـ احادیث صلوۃ اللیل میں لطیف تطبیق ملفوظ 16 ـ فرمایا حدیث ماکان یذید علی احدی عشرۃ رکعۃ ( یعنی آپؐ ہمیشہ گیارہ رکعت پر زیادہ نہ کرتے تھے ) بظاہر باقی روایات کے خلاف اور متعارض ( مزاہم ) ہے جن میں کم وبیش رکعات صلوۃ لیل کا ذکر ہے ـ اس کی نہایت لطیف تطبیق ارشاد فرمائی کہ اس حدیث میں عدم استمرار زیادت (ہمیشہ زیادہ نہ ہونا ) یعنی سلب و دوام کلی ہے نہ دوام السلب الکلی اب کوئی تعرض نہیں ـ باطن کی مقصودیت بھی احکام ظاہرہ کے قالب کے ساتھ ہے مفوظ 17 ـ فرمایا باطن کی مقصودیت بھی اسی احکام ظاہرہ کے قالب کے ساتھ ہے نہ دوسرے کسی جسم میں - وساوس کی طرف التفات نہ کرنا چاہئے ملفوظ 18 ـ وساوس کے متعلق فرمایا : ان کی طر کسی غرض سے بھی التفات نہ کرنا چاہئے نہ جلبا (کھینچنا) نہ سلبا ( دور کرنا) جیسے بجلی کی تار کو خواہ جلب کی غرض سے ہاتھ لگاؤ خواہ دفع کی غرض سے بہر صورت مضر ہے ـ محض پابندی اعمال کا خیال رکھنا چاہئے ـ توبہ کے وقت استحضار ذنوب کی کوشش کریں ملفوظ 19 ـ فرمایا توبہ کے وقت استحضار ذنوب قصدا نہ کرنا چاہئے ہاں جس وقت خود بخود حضور ذنوب ہو جائے تو تجدید توبہ کر لے ـ احضار کی کوشش نہ کرے ـ