یہ کون سی نماز تھی اس کی تحقیق تئیسویں واقعہ کے ذیل میں آئے گی ۔ اذان واقامت یا تو ایسی ہی ہوگی جس طرح اب ہے ، اگر چہ اس کا عام حکم مدینہ پہنچنے کے بعد ہوا ہو، یایہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ اذان اور طرح کی ہوگی ۔
پھر فرشتوں سے تعارف ہوا ، شاید خازن جہنم سے ملاقات بھی اسی ضمن میں ہوئی ہو، جس میں انہوں نے پوچھا کہ یہ کون ہیں؟ اور آپ ﷺ کا نام سن کر فرشتوں کا یہ پوچھنا کہ کیا ان کے پاس پیام الٰہی بھیجا گیا تھا؟ یہ اس بات کی دلیل تھیا انہیں اس بات کا علم تھا کہ آپ ﷺ کے لیے ایسا ہونے والا ہے ۔ اس میں مزید دو احتمال ہیں یا تو ابھی تک نبوت کے ملنے کا علم نہ ہوا ہو۔ کیونکہ فرشتوں کے کام مختلف ہیں ۔ انہیںدوسرے کاموں کا علم ہر وقت نہیں ہوتا۔ یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ انہیں نبوت کا علم پہلے سے ہو اور پوچھنے کا مقصدیہ ہو کہ معراج کے لیے ان کے پا س پیغام پہنچ چکا ہے یا نہیں۔ اور اسی طرح آگے جو آسمانوں میں سوال میں ہے وہاں بھی یہی بات ہے ۔پھر آپ ﷺ کی انبیاء علیہم السلام سے ملاقات ہوئی ۔
پھر سب حضرات نے تقاریر کیں۔پھر پیالے پیش ہوئے ۔جن کی روایات میں غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ چار تھے ، دودوھ، شہد ، شراب اور پانی کے ۔کسی نے دو کہے اور کسی نے تین کے ذکر پر اکتفاء کیا۔ یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ تین ہوں۔ ایک پیالے میں پانی ہو جو مٹھاس میں شہد جیسا ہو اس لیے کبھی اس کو شہد کہہ دیا ہو ۔ کبھی