آپ ﷺ دائیں پستان کا دودھ پیا کرتے تھے ۔آپﷺ کی طبیعت میں بچپن ہی سے ایسا عدل تھا کہ بایاں پستان اپنے رضاعی بھائی یعنی حضرت حلیمہ کے بیٹے کے لئے چھوڑ دیتے تھے ۔ آپ ﷺ کی طبیعت میں اتنا انصاف تھا ۔ لڑکپن میں آپ ﷺ نے پیشاب پاخانہ کبھی اپنے کپڑوں میں نہیں کیا ، بلکہ پیشاب پاخانے کا وقت مقرر تھا۔ اس وقت جن لوگوں کے پاس آپ ﷺ ہوتے وہ آپ ﷺ کو اٹھاکر لے جاتے اور پیشاب کرا کر لے آتے۔کبھی آپ کا ستر برہنہ نہ ہوتا۔ اگر کبھی کپڑا اتفاقًا اٹھ جاتا تو فرشتے فورًا ستر چھپادیتے ۔( تواریخ حبیب الہ)
ایک بار حضور ﷺ نے خود اپنے بچپن کا واقعہ بیان فرمایا: میں ایک بار بچوں کے ساتھ پتھر اٹھا کر لارہا تھا وہ سب اپنی لنگی اتار کر گردن پر رکھتے اور اس پر پتھر رکھ کر لاتے تھے۔ میں نے بھی ایساکرنا چاہا( کیونکہ اتنے بچپن میں انسان مکلف بھی نہیں ہوتا اور طبعی طور پر بھی اور عرف میں بھی اتنے چھوٹے بچے کا ایساکرنا حیاء کے خلاف نہیں سمجھا جاتا)کہ اچانک (غیب سے) زور دار دھکا لگا اور یہ آواز آئی:اپنی لنگی باندھو!میں نے فورًا لنگی باندھی اور گردن پر(رکھ کر) پتھر لانے شروع کردے۔( سیرۃ ابن ہشام)