میں حضرت ابراہیم علیہ السلام ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں اس طرح تمام صورتوں میں تطبیق ہوگئی۔
واقعہ نمبر ۱۷ میں لکھا ہے کہ آپ ﷺ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ نماز پڑھی جبکہ آپ ﷺ نے بیت المعمور میں نما زپڑھی جو ساتویں آسمان سے اونچا ہے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ساتویں آسمان پرنماز پڑھی۔ اس سے معلوم ہوا کہ آپﷺ اور حضرت ابراہیم علیہ السلام دونوں الگ الگ جگہ تھے تو دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ نماز کس طرح پڑھی ؟ا س کی آسان صورت یہ ہے کہ نماز بیت المعمور کے نچلے حصے میں پڑھی ہو جو ساتویں آسمان پر ہے، جس طرح اکثر مساجد میں نماز مسجد کے نچلے حصے میں ہوتی ہے۔ اس کی تائید ایک حدیث سے بھی ہوتی ہے جو حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ نبی اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا : آسمان پر خانہ ٔ کعبہ کے بالکل اوپر ایک مسجد بیت المعمور ہے کہ اگر بالفرض وہ گرے تو بالکل کعبہ کے اوپر گرے گی ۔ اس میں روزانہ ستر ہزار فرشتے داخل ہوتے ہیں اور جب وہ نکلتے ہیں تو دوبارہ ان کی باری نہیں آتی۔اور اوپر جو یہ مذکور ہے کہ آپﷺ جنت میں داخل ہوئے عین ممکن ہے کہ بیت المعمور دیکھنے کے بعد جنت میں داخل ہوئے ہوں ۔ قرآن کریم سے اتنا ہی معلوم ہوتا ہے کہ جنت سدرۃ