کامسیح موعود ہوناہے اوراس پر قرینہ ’’واما مکم منکم‘‘صحیح بخاری اور’’فامکم منکم‘‘صحیح مسلم کے الفاظ ہیں۔‘‘
جواب… گزشتہ صفحات میں ازالہ اوہام میں مرزاقادیانی کی تحریر پیش کی جاچکی ہے کہ ان کا دعوے مثیل مسیح ہونے کا ہے۔جسے کم فہم لوگ مسیح موعود خیال کر بیٹھے ہیں۔ جو انہیں مسیح ابن مریم کہتا ہے وہ مفتری اورکذاب ہے۔حدیثوں میں مسیح موعود عیسی بن مریم ہیں اورمرزاقادیانی کا مسیح موعود ہونے کا دعویٰ نہیں۔ سونزول کی پیشینگوئی عیسیٰ بن مریم ہی کے بارے میں ہے۔ کیونکہ عیسیٰ علیہ السلام اسم علم ہے۔دنیا میں عیسیٰ کے سوا کوئی اوربلاباپ پیدا نہیں ہوا۔نزول کی پیشین گوئی استعارہ نہیں ہوسکتی۔
ابوداؤد،حاکم اورامام احمد سے ایک حدیث مروی ہے:
’’عن ابی ھریرہؓ ان رسول اﷲ ﷺ قال لیس بینی وبینہ نبی یعنی عیسیٰ نبی وانہ نازل فاذا رأیتموہ فاعرفوہ رجل مربوع الی الحمرۃ والبیاض بین ممصرتین کأن راسہ یقطروان لم یصبہ بلل فیقاتل الناس علی الاسلام فیدق الصلیب ویقتل الخنزیر ویضع الجزیۃ ویھلک اﷲ فی زمانہ الملل کلھا الا الاسلام ویہلک المسیح الدجال (ابوداؤد ج۲ ص۱۳۵)‘‘{حضرت ابوہریرہؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا میرے اورعیسیٰ علیہ السلام کے درمیان کوئی نبی نہیں۔اور بیشک وہ (آسمان سے) اتریں گے۔ پس جب تم اسے دیکھو پس اسے پہچان لینا۔میانہ قد کے مرد،سرخ سپید رنگ دوزرد رنگ کی چادریں اوڑھے ہوںگے۔ایسا معلوم ہوگا کہ سر سے پانی ٹپک رہا ہے۔گوپانی نے بالوں کو چھوأ تک نہ ہوگا۔پس وہ لوگوں سے اسلام کے لئے جنگ کرے گا۔پس صلیب کوتوڑے گا۔خنزیر کو قتل کرے گا اورجزیہ موقوف کردے گا اوراﷲ تعالیٰ اس کے زمانے میں اسلام کے سوا تمام مذاہب کومٹا دے گا اورمسیح دجال کو ہلاک کر دے گا۔}
اس حدیث کے اندر مشبہ مذکور نہیں۔آپ کہتے ہیں مرزاقادیانی ہیں۔میںکہتا ہوں نہیں زبیری صاحب ہیں۔آپ کس دلیل سے میری بات کو رد کریںگے؟اگر آپ کی بات مان بھی لیں کہ حدیث میں موعود عیسیٰ مرزاغلام احمدقادیانی ہے توکیا اسلام کے لئے انہوں نے لوگوں سے جنگ کی ہے؟کسرصلیب اورقتل خنزیر میں توآپ تاویل کرلیں گے۔کیا ان کے زمانے میں جزیہ موقوف ہوا؟کیا ان کے زمانے