’’یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ غلام احمد جو غلام مرتضیٰ کا چھوٹابیٹاتھا۔مسلمانوں کے ایک مشہور مذہبی فرقہ احمدیہ کابانی ہوا۔ یہ شخص ۱۸۳۹ء میں پیداہوا۔‘‘
مرزا محمود احمد نے جو مرزاغلام احمد کے بڑے بیٹے ہیں اور جو موجودہ وقت میں قادیانی سلسلہ کے خلیفہ ثانی ہیں۔انہوں نے اپنے باپ کی ایک سوانح عمری سیرت مسیح موعود کے نام سے لکھی ہے۔ جو پہلی دفعہ ۱۹۱۶ء میں طبع ہوئی۔ ہمارے پیش نظر’’سیرت مسیح موعود‘‘ کا ایڈیشن چہارم ہے۔ جسے محمدفخرالدین ملتانی نے الہ بخش سٹیم پریس قادیان سے ۲۰؍ستمبر۱۹۳۴ء کو طبع کرایا تھا۔ اس میں سرلیپل گرفن کی کتاب ’’پنجاب چیفس‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے مرزا غلام احمد قادیانی کا سن پیدائش ۱۸۳۹ء کی بجائے تحریف کر کے ۱۸۳۷ء بنایاگیاہے۔
’’سیرت مسیح موعود‘‘ کے ص ۶ پر پنجاب چیفس کے حوالہ سے یہ الفاظ داخل کئے گئے: ’’یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ غلام احمدجو غلام مرتضیٰ کا چھوٹا بیٹا تھا۔ مسلمانوں کے ایک مشہور مذہبی فرقہ احمدیہ کا بانی ہوا۔یہ شخص ۱۸۳۷ء میں پیداہوا۔
علامہ خالد محمود کااعتراض
جناب علامہ خالد محمود اسی کھلم کھلا تحریف اور خیانت پر قادیانیوں کو ان الفاظ میں مخاطب کرتے ہوئے لکھتے ہیں(ملاحظہ ہو ہفت روزہ دعوت لاہور ۲؍اکتوبر ۱۹۶۴ئ)’’اس جماعت کے خلیفہ ثانی نے سرلیپل گرفن کی کتاب پنجاب چیفس سے مرزا قادیانی کا سن پیدائش نقل کرنے میں کھلم کھلا تحریف اور خیانت کی ہے۔ قارئین ’’دعوت‘‘ مطلع رہیں کہ اصل کتاب میں ۱۸۳۷ء نہیں بلکہ ۱۸۳۹ء ہے۔یہ تحریف صرف مرزا قادیانی کی عمر کو لمبا کرنے کے لئے عمل میںلائی گئی ہے تاکہ اسے کچھ توپیشگوئی کے قریب لایا جاسکے۔لیکن افسوس کہ اس پر بھی مرزا قادیانی آنجہانی کی پیشگوئی واقعات کا ساتھ نہیں دے سکی۔‘‘
مضمون کے آخیر پر قادیانیوں سے یہ سوال کیا کہ: ’’کیا مرزامحمود نے ’’پنجاب چیفس‘‘ کے حوالے سے مرزاقادیانی کا سن پیدائش نقل کرنے میں تحریف اورخیانت نہیںکی؟نقل کو اصل کے مطابق ثابت کرکے خلیفہ سے بددیانتی کے اس داغ کو دو ر کریں۔
قاضی محمدنذیر لائل پوری کا جواب
قاضی محمدنذیر لائل پوری مہتمم شعبہ نشر واشاعت ربوہ نے مرزامحمود احمد کی بد دیانتی کے داغ کو ’’الفضل‘‘ یکم نومبر ۱۹۶۴ء میں ان الفاظ میں دور کرنے کی ناکام کوشش کی ہے: