ہے جو خود ایک قادیانی فاضل ہیں۔لیکن قادیانی تحریک کے نرم ترحصے کے بانی بھی ہیں۔ وہ کہتے ہیں:’’اسلام کے ساتھ احمدیہ تحریک کا تعلق ویسا ہی ہے جیسا عیسائیت کا یہودیت سے تھا۔‘‘
آنے والے صفحات میں اس تخریب کار تحریک کی ابتدائی تاریخ،اس کے بنیادی اصولوں کاتجزیہ اوراستعماری طاقتوں کے ساتھ اس کے تعاون کاجائزہ پیش کیاگیا ہے۔مزید برآں امت مسلمہ کے قادیانی تحریک کے متعلق خیالات اوراس کے قادیانیت کے خلاف رد عمل کی صدائے بازگشت بھی ہے۔ ایک مسلمان کے لئے یہ قضیہ نہ صرف تکلیف دہ ہے۔بلکہ خطرناک نتائج سے پر بھی ہے۔قادیانی تحریک اس بناء پر اوربھی تہلکہ خیز ہے کہ یہ اسلام کے حصار کے اندر سے غدارانہ طورپر عمل کرنے کی خواہاں ہے۔ہر چند کہ اس کا اپنا تشخص پاکستان کے مروجہ قانون اور قادیانی امت کی از خود امت مسلمہ سے علیحدگی کی روشنی میں اسلام کے بالکل برعکس ہے۔ تمام دنیا کے مسلمانوں کو اس مرتد سلسلے کی ابتدائ،اس کے مقصودات اوراس کی سرگرمیوں سے آگاہ ہونا چاہئے۔پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے انہیں ملت اسلامیہ سے حتمی طور پر الگ تھلگ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔کیونکہ قادیانی ملت اسلامیہ کاحصہ نہیں ہیں۔
اسلام میں ختم نبوت کا تصور
ختم نبوت پر ایمان اسلامی عقائد کا بنیادی نظریہ ہے۔اس امر حقیقت پرمسلمان غیر متزلزل عقیدہ رکھتے ہیں کہ محمدﷺ سلسلہ انبیاء کے وہ آخری نبی تھے جنہیں انسانیت تک اﷲ تعالیٰ کا پیغام پہنچانے پرمامورکیاگیاتھا۔ختم نبوت پر ایمان رکھنے کا قدرتی حاصل یہ ہے کہ رسول اﷲؐ کی تعلیمات جامع ،حتمی اورمکمل ہیں۔ آنحضورﷺ کی حیات طیبہ پر تاریخ کی تحقیقی نگاہیں ہمیشہ مرکوز رہی ہیں اورآنحضورﷺ کی ذات بابرکات ہی وہ واحد ذات ہے جس کی طرف انسانیت رہنمائی کیلئے ہمیشہ پراعتماد انداز میں دیکھتی چلی آئی ہے۔
نئے نبی کی آمد کے بارے میں جب قرآن مجید کی متعلقہ آیات کا بغور مطالعہ کرتے ہیں تو ہم پر یہ حقیقت واضح ہو جاتی ہے کہ کوئی نیا نبی اس وقت مبعوث ہوتا تھا جب سابق نبیوں کی تعلیمات عام طور پر بھلا دی جاتی تھیں یا ان کو مسخ کردیاجاتاتھایا ان میں شدید انداز کی آمیزش کر دی جاتی تھی یا زمانی اورمکانی تغیرات کی بناء پر ان میں ترامیم یا تدوین نو کی ضرورت لاحق ہو جاتی تھی۔لیکن حضرت محمدﷺ کی تعلیمات حتمی، آفاقی،مکمل اورپوری طرح محفوظ ہیں۔ لہٰذا ان تعلیمات کے ہوتے ہوئے کسی نئے نبی کی آمد کی مطلقاً گنجائش یا ضرورت نہیں۔ تمام تر اسلامی تاریخ کے دوران ختم نبوت کا یہ تصوراسلام کے اساسی اصولوں میں شامل رہا ہے اورمسلمانوں کے