کے پیدا ہوتے ہی ۲۷؍جون ۱۸۳۹ ء کو گر کرخاک میں مل گیا۔‘‘
(مسیح موعود کے مختصر حالات، مندرجہ براہین مطبوعہ ۱۹۰۶ئ)
مسٹر گرفن و کرنل میسی
’’یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ غلام احمد جو غلام مرتضیٰ کا چھوٹا بیٹا تھا۔ مسلمانوں کے ایک مشہورمذہبی فرقہ احمدیہ کا بانی ہوا۔یہ شخص ۱۸۳۹ء میں پیداہوا۔‘‘
(تذکرہ رؤسائے پنجاب ج دوم ص۶۹،ترجمہ سید نوازش علی مطبوعہ نولکشور ۱۹۱۱ئ)
ہم نے بفضلہ تعالیٰ از روئے تحریرات مرزاقادیانی و بیانات علمائے سلسلہ قادیانیہ اور ان کے اخبارات و رسائل سے قوی دلائل سے ثابت کیا ہے کہ مرزاقادیانی کی یہ پیش گوئی کہ میری عمر ۸۰ برس کی ہوگی،غلط ثابت ہوئی۔
پیدائش ہوئی ۱۸۳۹ء یا ۱۸۴۰ء میں…… وفات ہوئی ۱۹۰۸ء میں
۱۹۰۸-۴۰=۶۸یا ۱۹۰۸-۱۸۳۹=۶۹سال مرزا قادیانی کی کل عمر ہوئی۔
مرزاقادیانی کی اس پیشگوئی کے غلط ثابت ہونے پر قارئین کرام مرزاقادیانی کے ان الفاظ میں جو انہوں نے ۸۰ سال عمر کی پیشگوئی کے متصل بعد تحریر فرمائے ہیں۔ پھر غور فرمائیں:’’ جس قدر میں نے بطور نمونہ کے پیشگوئیاں بیان کی ہیں۔میرے صدق یا کذب آزمانے کے لئے یہی کافی ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۳۵،خزائن ج۳ص۴۴۳)
اقوال مرزا غلام احمد قادیانی
۱… ’’میرے لئے بھی اسی برس کی زندگی کی پیشگوئی ہے۔‘‘
(تحفہ ندوہ ص۲، خزائن ج۱۹ ص۹۳)
۲… ’’ میں کس صحت کے بھروسہ پر کہتا ہوں کہ میری عمر ۸۰ برس کی ہوگی۔‘‘
(اربعین نمبر۴، خزائن ج۱۷ص۴۷۱)
۳… ’’اگر ثابت ہو جائے کہ میری سو پیشگوئی میں سے ایک بھی جھوٹی نکلی ہے تو میں اقرار کروں گا کہ میں کاذب ہوں۔‘‘ (اربعین نمبر۴،ص۲۲،خزائن ج۱۷ص۴۶۱)
۴… ’’مدعی کاذب کی پیشگوئی ہرگز پوری نہیں ہوتی۔ یہی قرآن کی تعلیم ہے یہی تورات کی۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۳۲۶،خزائن ج۵ص۳۲۶)
۵… ’’ظاہر ہے کہ جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ثابت ہو جائے تو پر دوسری باتوں میں بھی اس پراعتبار نہیںرہتا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۲۲۲،خزائن ج۲۳ص۲۳۱)