یہ سامنے کی بات اس شخص کے سمجھ میں نہیںآتی،جس کا دعویٰ ہے کہ: ’’مجھے اﷲ تعالیٰ غیب سے مطلع فرماتا ہے اورمیں بروزی اورظلی نبی ہوں اورمجھے نبوت جو ملی تو وہ دراصل محمد ہی کی نبوت تھی۔‘‘
قرآن کی تحریف اوردعوے
قرآن کریم کی آیات کے ساتھ مرزاقادیانی نے تحریف کا جو توہین آمیز سلوک کیا ہے وہ اس کی ضلالت کی کھلی ہوئی شہادت ہے۔ ہم دل پر جبر کر کے اس کے ہذیانات یہاں نقل کر رہے ہیں۔
’’چنانچہ وہ مکالمات الہیہ جو براہین احمدیہ میں شائع ہوچکے ہیں۔ ان میں سے ایک وحی اﷲ ہے:’ ’ھوالذی ارسل رسولہ بالھدی ودین الحق لیظھرہ علی الدین کلہ‘‘ (براہین احمدیہ ص۴۹۸)’’اس میں صاف طور پر اس عاجز کو رسول کر کے پکاراگیا ہے۔‘‘پھر …اسی کتاب میں اس مکالمہ کے قریب یہ وحی ہے:’ ’محمد رسول اﷲ والذین معہ اشداء علی الکفار رھماء بینھم‘‘’’اسی وحی الہٰ میں میرا نام محمد رکھا گیا ہے۔‘‘
(ایک غلطی کاازالہ ص۱، خزائن ج۱۸،ص۲۰۶)
٭ ’ ’قل یا یھاالناس انی رسول اﷲ الیکم جمیعا‘‘’’اے لوگو!میں تم سب کی طرف اﷲ کی طرف سے رسول ہوکر آیا ہوں۔‘‘ (البشری جلد دوم ص۵۶،تذکرہ ص۳۵۲ طبع سوم)
٭ ’ ’وماارسلنک الارحمۃ اللعلمین‘‘ ’’اور ہم نے دنیا پر رحمت کے لئے تجھے بھیجا ہے۔‘‘ (اربعین نمبر۳ص۲۳،خزائن ج۱۷ص۴۱۰)
٭ ’ ’وماینطق عن الھویٰ ان ھوالاوحی یوحی‘‘’’اوریہ مرزا اپنی طرف سے نہیں بولتابلکہ تم جو کچھ سنتے ہو یہ خدا کی وحی ہے۔‘‘ (اربعین نمبر۳ص۳۶،خزائن ج۱۷ص۴۲۶)
قرآن کریم کی یہ آیات جن کا مصداق حضورؐ خاتم النبیین علیہ الصلوٰۃ والتسلیم کی ذات قدسی صفات ہے اوراس بارے میں دورائیں نہ ہوئی ہیں اور نہ ہو سکتی ہیں۔ مرزا کا اپنی ذات کو ان آیات کا مخاطب قرار دینا اﷲ تعالیٰ اورقرآن کے ساتھ مذاق، رسول اﷲﷺکے ساتھ گستاخی وحی الٰہی کی معنوی تحریف اورکھلا ہوا دجل وفریب نہیں تو اورکیاہے؟۔
حد ہوگئی’’دجل وتحریف‘‘ کی کہ ظالم نے ’ ’واتخذوامن مقام ابراھیم مصلی‘‘ کی یہ تاویل وتحریف کی کہ: ’’(یہ آیت) اس طرف اشارہ کرتی ہے کہ جب امت محمدیہ میں بہت فرقے ہو جائیں گے ۔تب آخر زمانہ میں ایک ابراہیم پیدا ہوگا اوران سب فرقوں میں وہ نجات