الصناعۃ من اھل العلم والنقل وقد تواترت الاخبار من رسول اﷲ ﷺ بذکرالمھدی وانہ من اھل بیتہ امام بیہقی اپنی سنن میں لکھتے ہیں: تفردبہ محمد بن خالد ھذا‘‘حاکم ابوعبداﷲ کا اس حدیث کے بارے میں اسناد یہ ہے ’’عن محمد بن خالد ابان بن ابی عیاش عن الحسن عن النبیﷺ‘‘ وہ لکھتے ہیں:’’فرجع الحدیث الی روایتہ محمد بن خالد وھومجہول عن ابان بن ابی عیاش وھو متروک عن الحسن وھو منقطع والاحادیث الدالۃ علی خروج المھدی اصح اسنادا‘‘
ٍ اس حدیث کا مدار محمد بن خالد پر یہ جو نقاد ان حدیث کے نزدیک مجہول ہے۔ اسناد حدیث میں اختلاف ہے۔ابن عیاش دوسرے اسناد میں داخل ہے۔وہ محدثین کے نزدیک متروک الحدیث قراردیاگیا ہے۔اس لئے حدیث اضعف ہے۔ دوسرے اسناد میں حسن تابعی تک پہنچ کر حدیث منقطع ہوجاتی ہے۔اس لئے اس درجہ اضعف سے بھی نیچے ہے۔
’’میاں محمد افضل‘‘ کے نام آپ نے مہدی کے نام اوراس کے باپ کے نام کے بارے میں جو حدیث لکھی ہے۔اس کا معقول جواب آپ کو قاضی صاحب کی طرف سے مل چکا ہے کہ ظل کامل اورآئینہ میں عکس اصل سے جدا نہیںہوتا۔پس مسیح موعود اورامام مہدی ظلی طور پر محمد بن عبداﷲ ہی ہے۔
جواب… نا معلوم آپ کونسا تصوف پیش کرنا چاہتے ہیں۔ اصل نبی کریم(محمد بن عبداﷲ) ہیں۔ ظل مہدی موعود(غلام احمد بن غلام مرتضیٰ)ہے۔یہاں اصل بھی جوہر ہے اورظل بھی جوہر ہے۔ آئینے کے اندرعکس عرض ہے یہ آپ کیسے کہتے ہیں کہ آئینہ میں عکس اصل سے جدا نہیں ۔ کیا جوہر اور عرض ایک ہو سکتے ہیں؟اصل اورظل دونوں مجسم ہیں آئینہ کہاں سے آگیا؟
سوال نمبر:۴۴… ص۵۵پر لکھتے ہیں’’شیخ عبدالقادر جیلانیؒ فرماتے ہیں:’’ھذا وجود جدی محمد لاوجود عبدالقادر‘‘کہ یہ وجود میرے داد محمدصلعم کا وجود ہے نہ عبدالقادر کا وجود۔اس کے معنے بھی یہی ہیں کہ آپ بروزی ظلی طور رمحمد بن عبداﷲ ہی ہیں۔ ‘‘
جواب… اگر بروزی اورظلی طور پر عبدالقادر محمد بن عبداﷲ ہیں۔تو مہد ی موعود توشیخ عبدالقادر ہوئے۔مرزا قادیانی کیسے مہدی موعود بن گئے؟۔ ظل اور بروز کے وجود کے لئے قرآن وحدیث سے کوئی سند لائیں۔
سوال نمبر:۴۵… ص۵۵ پرلکھتے ہیں:’’جناب من!ہم نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کاآپ کو یہ شعر لکھ بھیجا تھا: